اولمپکس میں نااہلی سے دلبرداشتہ وینیش پھوگاٹ نے اہم فیصلہ کرلیا

جمعرات 8 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

مایہ ناز بھارتی ریسلر ونیش پھوگاٹ نے ریسلنگ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا ہے، انہیں 50 کلو گرام فری اسٹائل ریسلنگ مقابلے کے فائنل سے قبل وزن کم کرنے میں ناکامی کے باعث بدھ کو پیرس اولمپکس سے نااہل قرار دیدیا گیا تھا۔

طلائی تمغہ کے حصول کے لیے پھوگاٹ کو امریکی سارہ ہلڈیبرانڈ کے ساتھ فائنل میں مقابلہ درپیش تھا تاہم 29 سالہ بھارتی ریسلر ایک ہفتے تک بھوکی رہنے اور اپنے مقابلے کے لیے درکار وزن کی حد کو پانے کے لیے سونا میں گھنٹوں گزارنے کے باوجود فقط 100 گرام کے فرق سے نااہل قرار پائیں۔

یہ بھی پڑھیں: تنازعات کی شکار بھارتی ریسلر اولمپک فائنل کے لیے نااہل کیوں قرار پائیں؟

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں وینیش پھوگاٹ نے لکھا کہ ریسلنگ جیت گئی اور میں ہار گئی، میرے خواب چکنا چور ہو گئے۔ میرے پاس مزید طاقت نہیں ہے۔ ’الوداع ریسلنگ 2001-2024، میں ہمیشہ آپ سب کی مقروض رہوں گی، مجھے افسوس ہے۔‘

کیوبا کے یوزنیلیس گزمین لوپیز نے فائنل میں پھوگاٹ کی جگہ حصہ لیا جہاں ہلڈیبرانڈ نے 3-0 سے جیت کر گولڈ میڈل حاصل کرلیا ہے، پھوگاٹ نے کھیلوں کے مقابلوں میں ثالثی کے لیے قائم عدالت سے چاندی کے تمغہ کے حصول کے لیے رجوع کیا تھا، جس کا فیصلہ آج ہی کسی وقت متوقع ہے۔

مزید پڑھیں: اولمپکس سے نااہل بھارتی ریسلر وینیش پھوگاٹ کا کھیلوں کی عالمی عدالت سے رجوع

اولپمکس قوانین کے مطابق نااہل قرار دیے جانیوالا ایتھلیٹ مقابلوں کی پوزیشن میں آخری نمبر پر چلا جاتا ہے، تاہم بھارتی ریسلر کا موقف ہے کہ آخری مقابلے سے قبل ان کا وزن جائز ہونے کی بنیاد پر وہ چاندی کے تمغے کی حقدار ہیں، اور اسی موقف کی بنیاد پر انہوں نے کھیلوں کی عالمی عدالت سے ثالٹی کی اپیل کی ہے، جہاں سے آج فیصلہ متوقع ہے۔

دریں اثنا وینیش پھوگاٹ کی اولمپکس سے نااہلی پر اپوزیشن جماعتوں نے مودی حکومت کے کمزور موقف کے خلاف پارلیمنٹ سے واک آؤٹ کیا، اپوزیشن نے الزام لگایا کہ حکومت کافی کوشش نہیں کر رہی اور اپنے قومی ہیروز کو بچانے میں ناکام رہی ہے۔

کئی ارکان پارلیمنٹ نے وینیش پھوگاٹ کے معاملہ پر اندرونی تخریب کاری اور سازش کا شک بھی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی قوم اپنے قومی ہیرو کے ساتھ متحد ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp