جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے 8 اگست کی اچھی رپورٹ بنائی مگر اس پر عملدرآمد نہیں ہوا، سنیٹیر حامد خان

جمعرات 8 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن حامد خان نے کہا ہے کہ 2016 میں کوئٹہ میں وکلا کو بےدردی سے شہید کیا گیا اور وہ ایک تاریک دن ہے۔

کوئٹہ میں بلوچستان ہائیکورٹ میں 8اگست 2016 کے حوالے سے منعقد ہونے والے تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حامد خان نے کہا کہ 8 اگست کا  سانحہ بلوچستان کا نہیں پورے پاکستان کا ہے اور میری زندگی میں اس سے زیادہ  خوفناک دن نہیں گزرا۔

انہوں نے کہا کہ رپورٹ اسٹیبلشمنٹ نے روکی، عدلیہ خاموش ہے اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ کو بلوچستان کے حقوق سلب کرنے کے لیے استعمال کیاگیاہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملٹری  کورٹس میں کیس کو لمبا کیا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فواد چوہدری مشکل وقت میں پارٹی چھوڑ گئے تھے، انہیں واپسی کا کوئی حق نہیں، حامد خان

حامد خان نے کہا کہ لاپتا کامسئلہ اہم ہے اور سب سے زیادہ لاپتا بلوچستان سے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاپتا افراد کا مسئلہ چیف جسٹس حل  نہیں کریں گے تو اور کون کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عسیٰ نے 8 اگست کی اچھی رپورٹ بنائی مگر اس پر عملدرآمد نہیں ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہزاروں لوگ لاپتا ہیں مگر بازیاب نہیں ہورہے ہیں، تاریخ  چیف جسٹس کو کبھی معاف نہیں کرے گی۔

اس موقعے پر علی احمد کرد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کالا کوٹ اور کالی ٹائی ہمارے وقار کی نشانی ہے، ملک میں جو جمہوریت ہے یہ تحفے میں نہیں ملی اس میں وکلا کا کردار ہے۔

مزید پڑھیے: لاپتا افراد کے خاندانوں کے لیے امدادی پیکیج کا اعلان

انہوں نے کہا کہ یہ وکلا ہی تھے جنہوں نے ڈکٹیٹر کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کی، وکلا کی جدوجہد کے بعد سیاست دان غفلت کی نیند سےبیدار ہوئے، عدالتیں کسی کام نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم عدالتوں کے لیے شہید ہوئے اور پشاور سے کراچی تک تمام وکلا ایک ہیں طاقت ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp