جماعت اسلامی اور حکومت کے درمیان مذاکرات کامیاب

جمعرات 8 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

 جماعت اسلامی اور حکومتی مذاکراتی ٹیم کے مابین مذاکرات کامیاب ہوگئے۔ امیر حافظ نعیم الرحمان نے دھرنا موخر کرنے کا اعلان کردیا۔

جماعت اسلامی کے لیاقت بلوچ کے مطابق  حکومت نے ہمارے مطالبات سے اتفاق کیا ہے۔ حکومت آئی پی پیز کے معاہدوں پر نظر ثانی کے لیے تیار ہوگئی ہے۔  اس کے لیے حکومت نے ایک ٹیم تشکیل دی ہے جو ایک ماہ میں اپنا کام مکمل کرے گی۔ اس اقدام کا  مقصد  عوام کو ریلیف دینا ہے اور بجلی کی فی یونٹ قیمت کو کم کرنا ہے۔  بعض پلانٹس کو بند اور دیگر اقدامات کیے جائیں گے۔

 وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے کہا کہ دونوں کمیٹیوں کا آپس میں رابطہ جاری رہے گا۔ اور مذاکرات بھی جاری رہیں گے۔

جماعت اسلامی اور حکومت کی مذاکراتی ٹیم کے درمیان مذاکرات کا پانچواں دور تھا۔ حکومت کی طرف سے مذاکراتی ٹیم میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ بھی شامل تھے۔ جبکہ جماعت اسلامی کی طرف سے مذاکراتی ٹیم میں مرکزی نائب امیر لیاقت بلوچ، نصراللہ رندھاوا اور فراست شاہ شامل تھے۔

جماعت اسلامی اور حکومتی کمیٹی نے معاہدے پر دستخط کردیے۔ جس کے بعد  جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے دھرنا موخر کرنےکا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ معاہدے پر عملددرآمد نظر نہ آیا تو طے شدہ مدت سے قبل ہی دھرنےکی تیاری شروع کر دیں گے اور پارلیمنٹ ہاؤس پہنچیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کنٹینرز ہمارا راستہ نہیں روک سکتے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پوری قوم کے سامنے اگر قوم کے نمائندے ہمارے مطالبات پر یقین دہانی کروانے کی گارنٹی دے رہے ہیں تو سب بہتر ہوگا۔ اگر ہمارے مطالبات پورے نہ ہوئے تو ہم احتجاج کریں گے اور دھرنے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کرے یہ اپنے مطالبات پورے کریں۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی کہہ رہی ہے کہ دھرنا ختم کریں۔ انہوں نے دھرنے کے شرکا سے پوچھا کہ آپ بتائیں کہ یہاں سے کہاں جانا ہے؟

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اب چونکہ انہوں نے تحریری وعدہ کیا ہے لہذا ہم اپنے اس دھرنے میں کل ایک جلسہ عام کریں گے۔ دھرنا تب ختم ہوگا جب ہمارے مذاکرات پورے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے مطالبات  تسلیم نہ کیے گئے  تو ڈی چوک چلے جائیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp