سپریم کورٹ نے رواں برس 11 جون کو مونال ریسٹورنٹ سے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے مونال سمیت مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں قائم تمام ریسٹورنٹس کو بند کرنے کا حکم دیا تھا۔ مونال ریسٹورنٹ کی انتظامیہ نے بدھ کو سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کے ذریعے اپنے چاہنے والوں کا شکریہ اداکرتے ہوئے انہیں مطلع کیا تھا ریسٹورنٹ 11 ستمبر 2024 تک مکمل بند کر دیا جائے گا۔
گزشتہ روز مونال ریسٹورنٹ کے مالک لقمان علی افضل نے اپنے ریسٹورنٹ کے ملازمین کے نام ایک رقت آمیز خط لکھا جس میں انہوں نے ملازمین سے واجبات وصول کرنے اور متبادل روزگار کی تلاش شروع کرنے کی درخواست کی۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کا مونال سمیت نیشنل پارک میں قائم تمام ریسٹورنٹس بند کرنے کا حکم
مونال ریسٹورنٹ کے مالک کی جانب سے یہ لکھا گیا خط بیروزگار ہونے والے ملازمین کو موصول ہوچکا ہے۔ سوشل میڈیا پر اس حوالے سے ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مونال ریسٹورنٹ کے ملازمین اپنے ہاتھوں میں یہ خط لیے غم کی تصویر بنے کھڑے ہیں۔
چند سیکنڈز کی اس ویڈیو میں ریسٹورنٹ میں کام کرنے والے ملازمین کو ملازمت سے برخاستگی کا نوٹس پڑھتے ہوئے اور روتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
مونال ہوٹل کے ملازمین نوٹس ملنے کے بعد اللّه پاک انکی روزی کا بندوبست کرے گا اس سے ب اچھا والا انشاءﷲ #Monal #Islamabad #PakistanZindabad #Pakistan #WORLDRECORD #ArshadNadeem #Jevelinthrow #MianChannu pic.twitter.com/sJDeTrgqi2
— Rizwan Nasir (@commonman986) August 9, 2024
یاد رہے کہ مونال ریسٹورنٹ کے مالک کی جانب سے ملازمین کو انتہائی جذباتی خط لکھا گیا تھا۔ اس خط میں لقمان علی افضل نے ملازمین کو مخاطب کرکے کہا تھا، ’مجھے اس بندش کے نتیجے میں ہونے والی بیروزگاری، معاشی بدحالی اور مایوسی کا شدت سے احساس ہے لیکن میں مجبور ہوں، کاش میرے بس میں ہوتا توآپ کے لیے راتوں رات روزگار کا بندوبست کردیتا لیکن موجودہ معاشی حالات کے پیش نظر 700 افراد کو گروپ کے دوسرے منصوبوں میں متبادل روزگار کی فراہمی ناممکن ہوگی‘۔
انہوں نے کہا کہ اسے تقدیر کا فیصلہ اور امر ربی سمجھتے ہوئے اپنے لیے متبادل روزگار کی تلاش شروع کردیں اور مقررہ تاریخ سے پہلے اپنے تمام واجبات وصول کرلیں۔
یہ بھی پڑھیں: مونال کے مالک نے ملازمین کے نام آخری خط میں کیا لکھا؟
اپنے خط میں انہوں نے ملازمین سے کہا کہ سنہ 2006 سے اللہ نے میرا اور آپ کا رزق اکٹھا لکھ دیا تھا، زندگی کے شب و روز اکٹھے گزرے اور ہماری خوشیاں و غم سانجھے ہوگئے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میرا ذہن، دل اور جذبات ساتھ نہیں دے رہے کہ میں 18 سال کی اس رفاقت سے علیحدگی اختیار کرنے کا اظہار کرسکوں۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے جون میں اپنے فیصلے میں متعلقہ حکام کو نیشنل پارک میں قائم ریسٹورنٹس 3 ماہ میں مکمل ختم کرنے کا حکم دیا تھا۔ سپریم کورٹ کے حکم پر مونال ریسٹورنٹ نے رضاکارانہ طور پر 3 ماہ کے اندر ریسٹورنٹ منتقل کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی۔