اگست کا مہینہ جہاں پاکستان میں آزادی سے منسلک ہے، ہر طرف سبز ہلالی پرچموں کی بہار اور جشنِ آزادی کی تیاریوں کا سماں ہوتا ہے۔ وہیں اس مہینے میں کئی ایسے ہر دلعزیز فنکار بھی اپنے پرستاروں سے رخصت ہوئے، جو اپنی سریلی آواز کی بدولت آج بھی شائقین کے دلوں میں گھر کیے ہوئے ہیں۔ آئیے ان کی یاد تازہ کریں:
گلوکار اخلاق احمد کی 25ویں برسی 4 اگست کو منائی گئی
گلوکار اخلاق احمد کی 25ویں برسی 4 اگست کو منائی گئی، انہیں مداحوں سے بچھڑے 25 برس بیت گئے۔ مسحور کن آواز کی بدولت وہ آج بھی مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔ گلوکار اخلاق احمد 10 جنوری 1946 کو نئی دہلی میں پیدا ہوئے، انہوں نے اپنے فنی کیریئر کا آغاز 1960 میں سٹیج گلوکاری سے کیا تھا۔
اخلاق احمد نے 86 فلموں کے لیے 177 گیت گائے، ان کی آواز میں گایا گیا آخری گیت فلم ’نکاح‘ میں شامل کیا گیا۔ انہیں 7 بار نگار ایوارڈ سے نوازا گیا۔ اخلاق احمد 4 اگست 1999 کو خالق حقیقی سے جا ملے۔
استاد وزیر علی خان کی 23ویں برسی ٹنڈو آدم میں منائی گی
کلاسیکل موسیقی کے گھرانے کے چشم چراغ اور کلاسیکل گائیکی کے بادشاہ، استاد وزیر علی خان کی 23ویں برسی آج ٹنڈو آدم میں منائی گی۔
برسی کے موقع پر استاد کے ورثا اور ان کے عقیدت مندوں نے ان کی آخری آرام گاہ پر فاتحہ خوانی اور دعا کی۔
پاپ سنگر نازیہ حسن کی 24ویں برسی 13 اگست کو منائی جائے گی
معروف پاپ سنگر نازیہ حسن کی 24ویں برسی 13 اگست کو منائی جائے گی۔ نازیہ حسن 13 اگست 2000 کو اس دنیا سے رخصت ہو گئی تھیں۔
نازیہ حسن 3 اپریل 1965 کو کراچی میں پیدا ہوئیں۔ بچپن کراچی اور لندن کے تعلیمی اداروں میں گزارا۔ 1980 میں 15 برس کی عمر میں اس وقت شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گئیں جب انہوں نے بھارتی فلم ساز فیروز خان کی فلم قربانی میں ’آپ جیسا کوئی میری زندگی میں آئے تو بات بن جائے‘ گایا جو اداکارہ زینت امان پرپکچرائز کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں:100 برس کے مشیر کاظمی
نازیہ حسن نے اپنے بھائی زوہیب حسن کے ساتھ مل کر پاکستانی موسیقی میں ایک نئی جہت روشناس کروائی۔ انہوں نے 80 کی دہائی میں موسیقی میں مغربی انداز متعارف کروایا جسے نوجوان نسل کے ساتھ بیرون ملک بھارت، امریکا، عرب امارات، لاطینی امریکا سمیت دنیا بھر میں بھرپور پذیرائی حاصل ہوئی۔
نازیہ حسن 13 اگست 2000 کو لندن کے اسپتال میں صرف 35 برس کی عمر میں انتقال کر گئیں۔ وہ کینسر کے موذی مرض میں مبتلا تھیں۔ نازیہ حسن کو پرائیڈ آف پرفارمنس، بیسٹ فی میل پلے بیک ایوارڈ، 15گولڈ ڈسکس سمیت متعدد ایوارڈز سے نوازا جا چکا ہے۔
نصرت فتح علی خان کی 27ویں برسی 16 اگست کو منائی جائے گی
نصرت فتح علی خان کی 27ویں برسی 16 اگست کو منائی جائے گی۔ نصرت فتح علی خان 13 اکتوبر 1948 کو فیصل آباد میں پیدا ہوئے۔
’دما دم مست قلندر‘ سے ملک گیر شہرت حاصل کی۔ قوالی میں مغربی انداز متعارف کرایا جسے دنیا بھر میں پذیرائی حاصل ہوئی۔
مزید پڑھیں:‘تو جو نہیں ہے’ شہرہ آفاق گانا جسے گانے کے ’ایس بی جون‘ کو 150 روپے ملے
نصرت فتح علی خان پاکستان سمیت دنیا بھر میں بہت مقبول تھے ان کی وفات سے گلوکاری کے میدان میں پیدا ہونے والا خلا مدتوں پورا نہیں ہوسکے گا۔