پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما حماد اظہر نے کہا ہے کہ حکمرانوں پر عمران خان کا خوف چھایا ہو ا ہے اور یہ گورننس پر کوئی توجہ نہیں دے رہے جس کے باعث مہنگائی کی شرح35.4 فیصد تک جاپہنچی ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس وقت معیشت کا بیڑا غرق ہوچکا ،حکومت کی جانب سے مفت آٹے کی اسکیم کا اعلان کرکے غریب عوام کا استحصال کیا گیا ہے کیوں کہ لوگوں کو لائنوں میں کھڑا کر کے جو حال کیا جارہا ہے وہ سب کے سامنے ہے۔
“The people of Pakistan are losing confidence in their institutions. The media has a responsibility to show the people and their priorities right now”-@Hammad_Azhar pic.twitter.com/JtzCXkUoSe
— PTI (@PTIofficial) April 1, 2023
حماد اظہر نے کہا کہ گزشتہ برس آٹے کی 20 کلو والی بوری 1120 روپے میں ملتی تھی اورآج 2600 روپے سے زائد میں فروخت ہورہی ہے جبکہ مفت آٹے کے ٹرک کھڑے کر کے سیاسی دکان چمکائی جارہی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے نوازشریف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایک مفرور شخص باہر بیٹھ کر دھمکیاں لگا رہا ہے،اس نے 1100 ارب روپے کا این آر او لے لیااور اب وہاں بیٹھ کر دھمکیاں لگاتا ہے کہ اگر فیصلہ آئین و قانون کے مطابق آیا تو ڈالر 500 روپے کا ہوجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ دور دور تک نظر نہیں آرہا اور دوست ممالک بھی لکھ کر دینے کو تیار نہیں کہ وہ آپ کی مدد کریں گے،پاکستان میں اگر انتخابات کے ذریعے ایک فعال حکومت قائم نہ کی گئی تو ملک مزید تباہی کا شکار ہوگا۔
حماد اظہر کا کہنا تھا کہ رانا ثناء اللہ وہ شخص ہے جس سے لوگ نفرت کرتے ہیں،ظالم حکمرانوں کو اپنے سرمائے اور سیاست کے علاوہ کسی چیز کی فکر نہیں ہے جبکہ کھانے پینے کی اشیاء میں 47 فیصد اضافہ ہوچکا ہے اور جو اینکرز پیٹرول کی قیمت 4 روپے بڑھنے پر ٹاک شوز کرتے تھے وہ آج کل خاموش ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت صنعت بند ہوچکی اور لاکھوں لوگ بے روزگار ہوگئے ہیں،شرح سود 22 فیصد تک پہنچ گئی ہے جبکہ حکمران ٹولہ عوام کے مفادات کے بالکل برعکس چل رہاہے جبکہ انہی کو مسلط رکھنے کے لیے محنت ہورہی ہے۔
حماد اظہر نے کہا کہ عدلیہ کو تنخواہ اس بات کی ملتی ہے اور حلف اس بات کا لیا ہے کہ آئین و قانون کی پاسداری کرنی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل کو ہم تسلیم نہیں کرتے اور پاکستان کی حکومت کو اس پر واضح موقف دینا چاہیے کہ جب تک فلسطین کا مسئلہ حل نہیں ہوتا اسرائیل سے کوئی تعلقات قائم نہیں ہو سکتے۔جس شخص کو پاسپورٹ جاری ہوا اس کے بارے میں مجھے نہیں پتا کس حکومت میں ہوا۔