پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں تحریک طالبان پاکستان کے فتنہ الخوارج کی جانب سے بینک لوٹنے، ڈاکا زنی اور بھتہ خوری کی منظم کارروائیوں کی تفصیلات سامنے آئی ہیں، جب کہ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ پاکستان میں خوارجی دہشتگردوں کی سرگرمیوں کا نوٹس لے۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ایسی تفصیلات سامنے لائی ہیں جن میں بتایا گیا ہے کہ فتنہ الخوارج تحریک طالبان پاکستان نے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں بینک لوٹنے، ڈاکا زنی اور بھتہ خوری کی متعدد منظم کارروائیاں کی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:فتنہ الخوارج کے خلاف قانونی کارروائی فیصلہ کُن مرحلے میں داخل
سامنے آنے والی تفصیلات کے مطابق سکیورٹی فورسز کو دوران کارروائی فتنہ الخوارج کے حالیہ مارے جانے والے دہشتگردوں سے کچھ دستاویزی ثبوت ملے ہیں، ان دستاویزی ثبوتوں میں تحریک طالبان پاکستان کی ملک میں جاری کارروائیوں، بینکوں کو لوٹنے اور دہشتگردی پھیلانے، بھتہ خوری اور دیگر سنگین جرائم کی تفصیلات درج ہیں۔
دستاویز ثبوت کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان میں بینک کی رقم لے جانے والی گاڑیوں پر خوارج نے 9 جولائی اور 30 جولائی کو حملہ کر کے 5 کروڑ روپے سے زیاد کی رقم لوٹ لی اور گاڑیوں کو بھی آگ لگا دی۔
مزید پڑھیں: کورکمانڈرز کانفرنس: ’عزم استحکام‘ پر تنقید اور بلاجواز قیاس آرائیوں پر اظہار تشویش
دستاویز کے مطابق لوٹی رقم سے خارجی نور ولی کے حکم پر 4 لاکھ روپے خوارج دہشتگردوں کو دیے گئے، خوارج دہشتگرد عباس کے 13 دہشتگردوں میں 17 لاکھ سے زیادہ کی رقم تقسیم کرنے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔
دستاویزات میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پاکستان کے بینکوں اور بتھہ خوری سے حاصل کی گئی رقم کو حوالہ ہنڈی کے ذریعے پاکستان سے افغانستان کے علاقوں الامان اور خوست میں پناہ لیے ہوئے خوارجی دہشتگردوں کو بھیج دی جاتی ہے۔
ادھر اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے عالمی برادری سے کہا ہے کہ وہ پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث خارجی دہشتگردوں کو لگام دینے کے لیے افغانستان پر دباؤ بڑھائے۔
مزید پڑھیں:پاکستان میں دہشتگردی، کالعدم ٹی ٹی پی کے سربراہ نور ولی محسود کی خفیہ کال پکڑی گئی
ایک انٹرویو میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا کہ بین الاقوامی برادری، افغانستان کے ہمسایہ ممالک اور خود افغانستان کے لیے اولین ترجیح افغانستان کے اندر اور باہر دہشتگردی کا خاتمہ ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے متعدد بار طالبان کو آگاہ کیا ہے کہ وہ ٹی ٹی پی خوارج دہشتگردوں کے حملوں کو ختم کرنے، اس کے جنگجوؤں کو غیر مسلح کرنے، دہشتگرد گروپ کے جنگجوؤں کو پکڑنے اور پاکستان کے حوالے کرنے کے لیے فیصلہ کن کارروائی کریں۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے وعدوں کے باوجود اب تک کوئی بامعنی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔ ٹی ٹی پی کے محفوظ ٹھکانے پاکستان کی سرحدوں کے قریب ہیں اور خارجی دہشتگرد پاکستان کے اندر دہشتگردی کی مختلف کارروائیوں میں ملوث ہیں۔
منیر اکرم نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ طالبان حکومت سے مطالبہ کرے کہ وہ ٹی ٹی پی اور اس کے ساتھیوں کے ساتھ اپنے تعلقات منقطع کرے۔ انہیں پاکستان کے خلاف سرحد پار حملے کرنے سے روکا جائے۔ ٹی ٹی پی کے دہشتگردوں کو غیر مسلح کیا جائے اور ٹی ٹی پی کی قیادت کو پکڑ کر پاکستان کے حوالے کیا جائے۔