وفاقی وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ اگر پارلیمان سے کی گئی قانون سازی کو نہیں ماننا تو پھر عدلیہ سے ایک ایسا فیصلہ بھی کروا لیا جائے جس کے ذریعے پارلیمنٹ سے قانون بنانے کا اختیار ہی واپس لے لیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں بغیر مانگے مخصوص نشستیں نہیں دی جاسکتیں، الیکشن ایکٹ ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیش
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مخصوص نشستوں کے کیس میں ایسی پارٹی کو ریلیف دے دیا گیا جو پٹیشنر ہی نہیں تھی، جس کے خلاف ہم نے نظر ثانی اپیل دائر کی ہوئی ہے۔
مصدق ملک نے کہاکہ اگر پی ٹی آئی ہمارے مینڈیٹ کو جعلی سمجھتی ہے تو انتخابات کے بعد پیپلزپارٹی کے ساتھ مل کر حکومت کیوں نہ بنائی جب انہیں آفر بھی کی جارہی تھی، اصل میں ان کا مقصد ملک میں انتشار اور افراتفری پھیلانا ہے۔
انہوں نے کہاکہ 2018 میں ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا تھا لیکن اس کے باوجود ہم پارلیمان میں بیٹھے۔
یہ بھی پڑھیں ہمیں مخصوص نشستیں ملنا ایجنسیوں کو برداشت نہیں ہورہا، پی ٹی آئی کا ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس پر ردعمل
وزیر پیٹرولیم نے کہاکہ عمران خان اگر مگر چھوڑیں پاؤں پکڑ کر معافی مانگ لیں، ہم مذاکرات کے لیے تیار ہیں لیکن پی ٹی آئی کہتی ہے کہ ان کے پاس اختیار ہی نہیں۔