وزیراعلیٰ پنجاب و پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیئر نائب صدر مریم نواز نے 8 مارچ 2023 کو مطالبہ کیا تھا کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کا کورٹ مارشل ہونا چاہیے۔
وی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ فیض حمید نے 2 سال مسلم لیگ (ن) کی حکومت گرانے اور 4 سال عمران حکومت کی حمایت کے ذریعے ملک تباہ کرنے میں کردار ادا کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں جنرل فیض حمید کا کورٹ مارشل ہونا چاہیے: مریم نواز کا وی نیوز کو خصوصی انٹرویو
واضح رہے کہ آئی ایس پی آر نے آج ایک پریس ریلیز میں بتایا ہے کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو تحویل میں لیتے ہوئے کورٹ مارشل کی کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔
مریم نواز کا کہنا تھاکہ غیر آئینی کردار ادا کرنے پر سابق ڈی جی آئی ایس آئی کو نشانِ عبرت بنانا چاہیے تاکہ آئندہ پھر کسی کو اس قسم کی جرأت نہ ہو۔
جنرل فیض حمید کا کورٹ مارشل ضرور ہونا چاہیے بلکہ نشان عبرت بنانا چاہیے، مریم نواز کی بات سچ ثابت ہوگئی@ammarmasood3 @MaryamNSharif #WENews #FaizHameed #PakistanArmy pic.twitter.com/o5NuONKkPs
— WE News (@WENewsPk) August 12, 2024
ان کا کہنا تھا کہ جب جنرل فیض حمید حاضر سروس ڈی جی آئی ایس آئی تھے تو وہ ان کے خلاف عدالت گئی تھیں۔
‘میں نے درخواست جمع کرائی تھی اور ثبوت پیش کیے تھے جس میں سب سے بڑا ثبوت یہ تھا کہ جنرل فیض اس وقت کے اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج شوکت عزیز صدیقی صاحب کے گھر گئے تھے اور ان کو کہا تھا کہ نواز شریف اور مریم کو آپ نے سزا دینی ہے اور ضمانت نہیں دینی۔ اور آپ کو یاد ہوگا کہ انہوں نے آن کیمرہ بیان دیا اور کہا کہ آپ کو کیسے پتا کہ سزا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری 2 سال کی محنت ہے۔’
مریم نواز نے کہا تھا کہ ‘2 سال جو وہ (جنرل فیض) محنت کرتے رہے اور اس کے بعد جو عمران کو لانے کے بعد 4 سال اس ملک کو تباہ و برباد کرنے کی محنت کی ہے اس پر نہ صرف ان کا کورٹ مارشل ہونا چاہیے بلکہ ان کو نشانِ عبرت بھی بنانا چاہیے تاکہ آئندہ پھر کسی کو اس قسم کی جرأت نہ ہو’۔
وی نیوز سے بات کرتے ہوئے مریم نواز نے واضح کیا تھا کہ وہ غیر آئینی کردار ادا کرنے والے عناصر پر تنقید تو کرتی ہیں تاہم کسی ادارے کو ہدف بنانے کے حق میں وہ ہرگز نہیں ہیں۔
‘یہ ایک یا دو یا چند افراد ہوتے ہیں جو اپنی ان حرکتوں کی وجہ سے اداروں کی بدنامی کا باعث بنتے ہیں اور میرا خیال ہے کہ اداروں کو بھی ایسے تمام افراد کو سزا دینی چاہیے اور ان کا احتساب کرنا چاہیے جو اداروں کی بدنامی کا باعث بنے اور جن کی وجہ سے اداروں پر انگلیاں اٹھی ہیں۔’
یہ بھی پڑھیں سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کو فوجی تحویل میں لے لیا گیا، کورٹ مارشل کی کارروائی شروع
مریم نواز کا کہنا تھا کہ اس عمل سے اداروں کی اپنی عزت اور تکریم بڑھے گی اور اس سے ان کی نیک نامی ہوگی۔