پاکستان نے برطانوی راج سے 14 اگست 1947ء کو آزادی حاصل کی۔ پاکستانی قوم ہر سال اس دن یوم آزادی مناتی ہے۔ جشن آزادی کے موقع پر پاکستان بھر میں خصوصی تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے، سرکاری عمارتوں پر چراغاں کیا جاتا ہے، جگہ جگہ سبز ہلالی پرچم لہرائے جاتے ہیں، گلیوں اور بازاروں کو چاند ستارے والی جھنڈیوں سے سجایا جاتا ہے اور وطن کی فضائیں ’پاکستان زندہ باد‘ کے نعروں اور ’دل دل پاکستان‘ جیسے صدا بہار ملی نغموں سے گونج اٹھتی ہیں۔
یوم آزادی کی اہمیت اور اس دن کو منانے کی خوشی اپنی جگہ لیکن ہر سال ایک الجھن ضرور پیدا ہوتی ہے کہ اس برس پاکستان کتنے سال کا ہوگیا۔ اس معاملے پر لوگ اور میڈیا کجا سرکاری ادارے بھی پریشانی کا شکار نظر آتے ہیں۔ ہر سال کی طرح اس برس بھی 14 اگست کو یعنی کل پاکستان میں جشن آزادی منایا جارہا ہے لیکن بعض لوگ اسے 77واں یوم آزادی جبکہ کچھ پاکستانی اسے 78واں یوم آزادی قرار دے رہے ہیں۔ اس معاملے پر سرکاری اور نجی میڈیا ادارے اس برس بھی کنفیوژن کا شکار ہیں۔
اگر ہم پاکستان کی آزادی کی تاریخ کے ساتھ یوم آزادی اور آزادی کی سالگرہ کے معنوں پر بھی غور کریں تو ہماری یہ الجھن ایک چٹکی میں دور ہوسکتی ہے۔ پاکستان 14 اگست 1947ء کو آزاد ہوا، جس کا مطلب یہ ہے کہ اس تاریخ کو پاکستان کی آزادی کے پہلے سال اور پہلے یوم آزادی کے طور پر ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ اس حساب سے اس برس پاکستان کا 77واں یوم آزادی ہے۔
دوسری جانب، 14 اگست 1948ء کو پاکستان کی آزادی کی پہلی سالگرہ منائی گئی۔ اس کا مطلب ہے کہ پاکستان 76 برس کا ہوچکا ہے اور کل پاکستان کے 77ویں یوم آزادی پر اس کی 76ویں سالگرہ کا کیک کاٹا جائے گا۔