وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہمارے بجلی کے نظام کو سخت چیلنج کا سامنا ہے، پاور سیکٹر کا گردشی قرض 2300 ارب روپے ہے، ہمیں ملک کی جڑوں کو کھوکھلا کرنے والے نظام کو تبدیل کرکے اسمارٹ میٹرنگ کی طرف آنا ہوگا۔
بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے چیئرمینز اور بورڈ ممبران سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے ڈسکوز کی کارکردگی قابل تعریف نہیں رہی، ایک اندازے کے مطابق سال میں 500 ارب کی بجلی چوری کی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں کیا حکومت بجلی بلنگ کا ناقص نظام ختم کر رہی ہے؟
انہوں نے کہاکہ ڈسکوز کی کارکردگی بہتر کرکے ان کی نجکاری کی جائے گی بجلی کے بلوں میں ہیرا پھیری روکنے کے لیے نظام میں بنیادی تبدیلیوں پر کام کررہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہاکہ گردشی قرضے کی ایک وجہ کمزور ٹرانسمیشن سسٹم اور لائن لاسز ہیں، اگر ہم نظام میں بہتری نہ لا سکے اور لوٹ مار ہی کرنی ہے تو پھر تباہی ہمارا مقدر ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں بجلی کے نظام کو بہتر کرنے کے لیے دن رات محنت کرنا ہوگی، جس کے بعد معیشت تیزی سے آگے بڑھے گی۔
شہباز شریف نے کہاکہ ڈسکوز سے ذاتی اور سیاسی بھرتیوں کا خاتمہ کیا گیا ہے، ہمیں 3 سے 4 ڈسکوز اسمارٹ میٹرنگ کی طرف فی الفور لے کر آنا ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں آئی ایم ایف کی بجلی بلوں میں ریلیف کی منظوری، کون سے صارفین کو کتنا فائدہ ہو گا؟
انہوں نے کہاکہ یقین ہے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے چیئرمین اور بورڈ ممبران اپنی کارکردگی دکھائیں گے، کیونکہ ڈسکوز بھاری اور بے پناہ نقصانات کے ساتھ نہیں چل سکتے۔