پاکستان کے ممتاز ڈراما ساز خلیل الرحمان قمر نے انکشاف کیا ہے کہ شوبز اور فیشن انڈسٹری میں ہم جنس پرست لوگ موجود ہیں، تاہم ان کی تعداد کتنی ہے اس حوالے سے انہوں نے کہاکہ کچھ کہا نہیں جاسکتا۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ’برزخ‘ ویب سیریز کے معاملے پر میں ماریہ بی کے ساتھ ہوں، وہ اپنے سماج اور معاشرتی اقدار کو بچانے کی جنگ لڑ رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں ہم جنس پرستی پر 15 سال قید کا بل منظور
خلیل الرحمان قمر نے کہاکہ ’برزخ‘ جیسی ویب سیریز اور ڈرامے بنانے کے پیچھے ایک ایجنڈا ہوتا ہے، ایسا کرنے والے اداکار، ہدایت کار اور لکھاریوں کی مذمت کی جانی چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ ہمارے معاشرے میں ہم جنس پرستی کے قبیح عمل کو قابل قبول بنانے کے لیے ایسے موضوعات پر ڈرامے، فلمیں اور ویب سیریز بنائی جارہی ہیں۔
ڈراما ساز نے کہاکہ نئی نسل کو تباہ کرنے کے لیے ایک ایجنڈے کے تحت کام کیا جارہا ہے۔
خلیل الرحمان قمر نے کہاکہ میں نے ’برزخ‘ سیریز نہیں دیکھی، تاہم اس کی کہانی سے ہی معلوم ہوتا ہے کہ سب کچھ ایک ایجنڈے کے تحت کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس سیریز میں جن لوگوں نے بھی کام کیا وہ ایجنڈا تھونپنے والوں کے آلہ کار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں ’فواد خان کو شرم آنی چاہیے‘، سوشل میڈیا پر اداکار کے بائیکاٹ کی مہم کیوں؟
ایک سوال کے جواب میں خلیل الرحمان قمر نے کہاکہ میں نے کبھی اس پر تحقیق نہیں کی کہ شوبز انڈسٹری میں ہم جنس پرست لوگوں کی تعداد کتنی ہے، لیکن اگر ماریہ بی 80 فیصد لوگوں کو ہم جنس پرست قرار دے رہی ہیں تو ان کی بات درست ہوگی، کیونکہ وہ جھوٹ نہیں بولتیں۔
انہوں نے کہاکہ ماریہ بی نے ہم جنس پرستی کے خلاف آواز اٹھائی، اس لیے میں ان کے ساتھ کھڑا ہوں۔