پاکستانیوں کے بیرون ملک سیاسی پناہ لینے کے بڑھتے ہوئے رحجان پر قابو پانے کی غرض سے دفترخارجہ نے سینیٹ اور قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے لیے ویزا نوٹ گائیڈلائنز میں تبدیلیاں متعارف کرائی ہیں۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی منظوری کے بعد نئی ویزا نوٹ گائیڈلائنز کا فوری اطلاق ہوگیا ہے، سیکریٹری خارجہ نے سیکریٹری سینیٹ اور قومی اسمبلی کو خط کے ذریعے فیصلے سے آگاہ کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سیاسی پناہ گزینوں کو پاسپورٹ جاری نہ کرنے کا فیصلہ، پس پردہ کیا محرکات ہیں؟
نئی گائیڈلائنز کے تحت ارکان پارلیمنٹ کے ساتھ پرائیویٹ پاسپورٹ والے فیملی ارکان کے لیے خط کا اجرا بیان حلفی سے مشروط کردیا گیا ہے اور قومی اسمبلی اور سینیٹ سیکریٹریٹ کے افسروں کے اہل خانہ کو ویزے کے لیے تعارفی خط کے اجرا پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈپلومیٹک اور آفیشل پاسپورٹ ہولڈرز کو درخواست کے بعد نوٹ وربل جاری کیا جائے گا، اس ضمن میں حکام کے مطابق نوٹ وربل، تعارفی نوٹ اور خطوط لکھنے کے لیے پالیسی گائیڈ لائنز پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: دنیا کے مضبوط ترین پاسپورٹس کی فہرست میں پاکستان کہاں کھڑا ہے؟
ان اقدامات کو بیرون ملک سیاسی پناہ کی درخواستوں کے بڑھتے ہوئے رجحان کی حوصلہ شکنی کے ضمن میں ایک فعال قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جس نے حکومت کے اندر تشویش کی لہر پیدا کر دی ہے۔