عالمی سطح پر خطرناک حد تک پھیلنے والے منکی پاکس کے پاکستان میں بھی رواں سال پہلے مشتبہ کیس کا انکشاف ہوا ہے جب کہ عالمی ادارہ صحت نے ’منکی پاکس ‘ کو عالمی ایمرجنسی قرار دے دیا ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان میں اب تک منکی پاکس کے 9 کیس سامنے آئے ہیں جن میں ایک شخص وفات پا چکا ہے۔
جمعرا ت کو ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ خیبر پختونخواہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں منکی پاکس کا مشتبہ کیس رپورٹ ہوا ہے، مردان خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والا ایک شخص خلیجی ممالک سے پاکستان آیا ہے، جس میں منکی پاکس کے مشتبہ اثرات پائے گئے ہیں۔
ڈائریکٹر ہیلتھ نے بتایا ہے کہ وائرس کی تصدیق کے لیے قومی ادارہ صحت کو نمونہ بھیج دیا گیا ہے، منکی پاکس سے متاثرہ شخص میں معمولی علامات ہیں، متاثرہ شخص کی کانٹیکٹ ٹریسنگ شروع کر دی گئی ہے اور مزید لوگوں کے نمونے حاصل کیے جارہے ہیں ۔
ادھر وزارت صحت پاکستان نے تمام صوبوں کو منکی پاکس کے حوالے سے فوکل پرسنز مقرر کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے اور بارڈر ہیلتھ سروسز کو تمام داخلی راستوں پر سخت نگرانی کی ہدایت بھی کر دی گئی ہے
جمعرات کو نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے اجلاس میں بھی کانگو اور افریقہ میں منکی پاکس کی نئی قسم کے پھیلنے کے پیش نظر وائرس سے نمٹنے کی تیاریوں کے سلسلے میں ملک بھرکے داخلی راستوں پر اسکریننگ نظام مضبوط کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
اس وائرل انفیکشن کی علامات میں فلو اور پیپ سے بھرے دانے شامل ہیں، یہ وائرس عموماً خطرناک نہیں لیکن بیماری مہلک شکار اختیار کرنے پر جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے۔
ادھر عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے منکی پاکس کو عالمی ہیلتھ ایمرجنسی قرار دے دیا ہے، عالمی ادارہ صحت کے مطابق افریقا کے 13 ممالک میں منکی پاکس کا نیا نمونہ پھیل رہا ہے۔ اس وقت افریقی ملک کانگو میں منکی پاکس کا پھیلاؤ تیزی سے جاری ہے۔
افریقا کے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پری وینٹیشن کا کہنا ہےکہ رواں سال افریقا میں منکی پاکس کے 15 ہزار سے زیادہ کیسز سامنے آچکے ہیں اور اس سے 461 اموات ہوچکی ہیں، یہ تعداد گزشتہ سال کے اسی دورانیے کے مقابلے میں 160 فیصد زیادہ ہے اور اب تک 18 ممالک میں اس بیماری سے متاثرہ افراد سامنے آچکے ہیں۔