ساؤتھ پورٹ فسادات کے بعد برطانیہ کی ایک خاتون کو ’مسجد کو اڑانے‘ کے حوالے سے کی گئی ایک فیس بک پوسٹ پر جیل بھیج دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: برطانیہ میں فسادات کے الزام میں متعدد انتہاپسندوں کو سزائیں، گرفتاریوں کا سلسلہ جاری
غیر ملکی میڈیا کے مطابق برطانیہ میں ایک 53 سالہ خاتون جولی سوینی کو فیس بک پر یہ تبصرہ پوسٹ کرنے پر 15 ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے کہ مساجد کی حفاظت نہیں کی جانی چاہیے اور اسے بالغ نمازیوں سمیت دھماکے سے اڑادینا چاہیے۔
چرچ لاٹن، چیشائر سے تعلق رکھنے والی جولی سوینی نے بدھ کے روز ایک فیس بک گروپ پر پوسٹ بھیجنے کا جرم قبول کرلیا جس میں موت دھمکی و سنگین نقصان پہنچانے کی بات کی گئی تھی۔
عدالت کو بتایا گیا کہ 29 جولائی ساؤتھ پورٹ میں 3 لڑکیوں کو چھرا گھونپنے کے بعد شروع ہونے والے ہنگاموں کے بعد 5,100 ارکان پر مشتمل فیس گروپ پر اس پوسٹ نے صارفین میں بے چینی پیدا کی۔
مزید پڑھیے: برطانوی حکام کا نسلی منافرت پر مبنی آن لائن مواد کی شیئرنگ کو جرم قرار دینے کا عندیہ
پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ وہ اس قسم کے رویے کو برداشت نہیں کریں گے۔ پولیس کا کہنا تھا کہ جیسا کہ یہ کیس ظاہر کرتا ہے، چھپنے کی کوئی جگہ نہیں ہے، اگر کوئی ایسا رویہ اپناتا ہے تو اسے تلاش کرکے قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی۔
انگلستان اور شمالی آئرلینڈ کے شہروں اور قصبوں میں کئی دنوں کی پرتشدد بدامنی کے بعد استغاثہ چلایا گیا۔
یاد رہے کہ ساؤتھ پورٹ لڑکیوں کو چھری گھونپنے والے واقعے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر جھوٹ پھیلایا گیا تھا کہ وہ ایک مسلمان کا کام ہے جس کے بعد ہنگامے پھوٹ پڑے تھے۔