سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور دیگر قدامت پسند امریکیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا کے ساحل پر ونڈ ٹربائنز ‘وہیل مچھلیوں کی موت کا باعث بن رہی ہیں۔
ان دعوؤں نے سوشل میڈیا پر خاصی توجہ مبذول کرائی ہے، جبکہ تحقیق اور تجزیہ کاروں نے اس دعوے کی نفی کردی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کیا کہا تھا؟
گزشتہ سال دسمبر میں جنوبی کیرولائنا میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ بجلی پیدا کرنے کے لیے استعمال ہونے والی ‘ونڈ چکیاں’ وہیلز کو ‘پاگل’ کررہی ہیں، کئی مری ہوئی وہیلز ساحل پر دیکھی گئی ہیں۔
کچھ قدامت پسندوں نے بھی امریکا کے مشرقی ساحل پر آف شور ونڈ فارم کے قریب وہیل کی موت کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا ہے۔
ان خبروں نے کچھ ریپبلکن قانون سازوں کو آف شور ونڈ فارمز کے منصوبوں کو عارضی طور پر روکنے اور ہمپ بیک وہیل کی موت کے ممکنہ روابط کے بارے میں مزید تحقیق کرنے پر مجبور کیا۔
کتنی وہیلز کی موت ہوئی؟
یو ایس نیشنل اوشینک اینڈ ایٹموسفیرک ایڈمنسٹریشن (NOAA) کا کہنا ہے کہ 2016 سے کل 208 ہمپ بیک وہیل ملک کے مشرقی ساحل پر مری ہوئی پائی گئی ہیں،مسئلہ اتنا سنگین سمجھا گیا کہ 2017 میں، امریکی ایجنسی نے اسے ‘غیر معمولی اموات کا واقعہ’ قرار دیا۔
NOAA کے اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ 2023 پچھلی دہائی میں بدترین سالوں میں سے ایک رہا ہے جب امریکا میں ہمپ بیک وہیل کی موت کی بات آتی ہے، 2023 میں 33 وہیلز ساحل پر مری ہوئی
ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ ‘گزشتہ 50 سالوں میں’ جنوبی کیرولینا کے ساحل پر ‘ایسی صرف ایک وہیل’ کی موت ہوئی تھی۔
لیکن جنوبی کیرولائنا کے محکمہ قدرتی وسائل کے ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ 1993 سے ریاست میں کم از کم 7 ہمپ بیک وہیل کی موت کی اطلاع ملی ہے، جو ساحل پر مری ہوئی پائی گئیں۔
کیا وہیل کی موت کو ونڈ ٹربائن سے جوڑنے کا کوئی ثبوت ہے؟
تحقیق کاروں کو اس دعوے کی تصدیق کے لیے کوئی ثبوت نہیں ملے کہ آف شور ونڈ ٹربائن وہیل کی موت کا باعث بن رہی ہیں۔
NOAA حکام نے 2016 سے اب تک مردہ پائی جانے والی تقریباً 90 ہمپ بیک وہیلوں کا پوسٹ مارٹم کیا ہے۔
ان اموات میں سے 40 فیصد کا تعلق انسانی تعامل سے تھا، وہیل مچھلیاں شکاریوں کے جالوں میں پھنس جہازوں سے ٹکرا کر ہلاک ہوئی۔
NOAA کی طرف سے تفتیش میں چند دیگر عوامل بھی سامنے آئے جو وہیلز کی موت کا باعث بنے، ان عوامل کو وہیلز کی موت کی وجوہات کے طور پر درج کیا گیا، ان وجوحات میں پرجیوی(انفیکشن) کی وجہ سے اعضا کو پہنچنے والے نقصان اور بھوک بھی شامل ہیں، بعض مردہ وہیلز کی لاشیں گل سڑ گئی تھی، جس کے باعث ان کی موت کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی۔
‘ زولوجیکل سوسائٹی آف لندن کے سیٹاسیئن اسٹرینڈنگ انویسٹی گیشن پروگرام سے روب ڈیویل کہتے ہیں۔ ’ہم جانتے ہیں کہ ہمپ بیک وہیل کے لیے بنیادی خطرات کیا ہیں، ان کو ماہی گیروں اور جہازوں سے خطرہ ہے، ونڈ فارمز کو ان کی موت کی وجہ قرار دینا ان حقیقی خطرات کے بارے میں بحث کو دور کرتا ہے جو ان پرجاتیوں کے لیے ایک اصل مسئلہ ہیں۔
پن چکیوں کے قریب وھیل کی حفاظت کے لیے کئے جانے والے اقدام
امریکا کے وفاقی قانون کے تحت پانی کے اندر مسلسل شور اور اچانک ہونے والے دھماکوں کی آواز کے لئے حد مقرر کی گئی ہے، سمندر میں تعمیراتی منصوبے سمندری جانوروں پر مرتب ہونے والے ممکنہ اثرات کو کم کرسکتے ہیں۔
مائیگریشن یا ہجرت کے موسموں کے دوران تعمیرات کو روک دینا، اور مختلف ذرائع سے پیدا ہونے والے شور کی آواز پر قابو پانے کے لیے اقدام اٹھانا وہیلز کو موت سے بچایا جاسکتا ہے، اس کے ساتھ ساتھ تربیت یافتہ مبصرین کو تعینات کرنا اہم قدم ہو سکتا ہے۔
ہوائی چکیاں تعمیر کرنے والے ریگولیٹرز کے ذریعے مطلوبہ اقدامات کررہے ہیں لیکن اس بات کو یقینی بنانے کے لیے رضاکارانہ طور پر ایسے اقدامات بھی کیے ج رہے ہیں کہ سمندری مخلوق کو نقصان نہ پہنچے۔
غلط معلومات کا اثر کیا ہوتا ہے؟
ساحلوں پر پن چکیوں کے مخالفین تعمیری منصوبوں کو روکنے کی کوشش میں وہیل مچھلیوں کو پہنچنے والے نقصان کے بارے میں غیر مصدقہ دعوؤں کا استعمال کررہے ہیں، غلط معلومات ساحلی کمیونٹیز میں غصے کا باعث بن سکتی ہیں، جہاں تعمیراتی کمپنیاں ونڈ فارم چلانے کے لیے ساحل کے کنارے انفراسٹرکچر بنا رہی ہیں۔