کراچی میں خصوصی پولیو مہم کے پہلے دن ہی 27 فیصد والدین نے بچوں کی ویکسینیشن سے انکار کردیا۔ 15 اگست سے جاری انسداد پولیو کی خصوصی مہم کراچی کی 85 ہائی رسک یونین کونسلز میں 25 اگست تک جاری رہے گی۔
نیشنل کوآرڈینیٹر ایمرجنسی آپریشن سینٹر برائے پولیو کیپٹن ریٹائرڈ انوار الحق نے بتایا کہ پولیو کے خاتمے کے لیے پاکستان اور افغانستان ایک پیج پر آگئے ہیں۔ پاکستان اور افغانستان سرحد کے دونوں طرف ایک وقت پر پولیو مہم شروع کریں گے۔ ستمبر اکتوبر اور نومبر میں 3 پولیو مہمات ایک ساتھ شروع کی جائیں گی تاکہ پاکستان اور افغانستان سے پولیو کا خاتمہ ہو سکے۔
مزید پڑھیں:پنجاب سے رواں سال کے دوران پولیو کا پہلا کیس رپورٹ
ان کا کہنا تھا کہ پولیو کے کیسز میں اضافے کی وجہ پولیو کے خاتمے کے لیے اچھا کام نہ ہونا ہے۔ اس موقع پر کوآرڈینیٹر ایمرجنسی آپریشن سینٹر سندھ ارشاد سوڈھر نے کہا کہ پولیو مہم جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ شروع کردی ہے جس میں بچوں کو اورل ویکسینیشن کے ساتھ آئی پی وی فریکشنل ڈوز بھی دی جارہی ہے۔
ای پی آئی حکام کے مطابق پولیومہم کے پہلے دن 27 فیصد والدین نے بچوں کو پولیوسے بچاو کی ویکسینیشن کروانے سے انکار کردیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ والدین کو اس حوالے سے آگاہی کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں:ملک سے پولیو کے خاتمے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائیں گے، وزیراعظم شہباز شریف
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ پولیو موذی مرض ہے جو بچے کی پوری زندگی تباہ کردیتا ہے، انسداد پولیو مہم میں والدین اور سرپرست مکمل تعاون کریں، انسداد پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کی کوئی گنجائش نہیں، پولیو ویکسینشن سے انکار پر سرپرست یا والدین کے خلاف کارروائی ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی کی 85 یونین کونسلز میں بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے، کراچی کے بیشتر علاقے پولیو وائرس میں ہائی رسک پر ہیں۔ مہم میں 11 لاکھ بچوں میں سے کوئی بچہ ویکسین سے محروم نہیں رہنا چاہیے، انسداد پولیو مہم میں انتظامیہ اور پولیس ہیلتھ ورکرز کی بھرپور مدد کریں۔
مزید پڑھیں:خیبرپختونخوا میں پولیو ٹیموں پر حملوں کی وجوہات کیا ہیں؟
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ دنیا بھر میں پولیو کا خاتمہ ہو چکا ہے۔ چند لوگوں کے عدم تعاون اور رویے کی وجہ سے ہم پولیو سے نجات نہیں پارہے، پولیو وائرس کے خاتمے تک حکومت چین سے نہیں بیٹھے گی، مہم کی کامیابی بچوں کے والدین کے تعاون پر منحصر ہے۔ سب کا فرض ہے کہ بچوں کو صحت مند معاشرہ اور خوشحال مستقبل دیں۔