نمرہ خان ایک اداکارہ اور ماڈل ہیں جو گزشتہ کچھ عرصے سے شوبز انڈسٹری میں سرگرم ہیں۔ وہ شوبز انڈسٹری میں کئی ڈراما سیریل کا بھی حصہ رہی ہیں اور وہ سوشل میڈیا پر مشہور ماڈل اور اداکارہ کے طور پر بھی جانی جاتی ہیں۔
نمرہ خان کو مختلف موضوعات پر اپنے خیالات اور مشورے شیئر کرنا پسند ہیں لیکن انہوں نے حال ہی میں اپنی زندگی اور اپنے ایک تکلیف دہ واقعے کے بارے میں انکشاف کرکے سب کو حیران کردیا۔
نمرہ خان نے انسٹاگرام ویڈیو میں انکشاف کیا ہے کہ کچھ عرصہ پہلے انہیں اغوا کرنے کی کوشش کی گئی جس کے بعد وہ انتہائی تکلیف دہ صورتحال سے گزری ہیں۔
نمرہ خان ویڈیو میں کہتی ہیں کہ جب انہیں اغوا کرنے کی کوشش کی گئی تو کوئی بھی ان کی مدد کے لیے آگے نہیں آیا، جس کے بعد وہ یہ سوچنے کے لیے مجبور ہوئیں کہ آج ہمارا معاشرہ ایک ایسی جانب بڑھ رہا ہے جہاں کوئی بھی محفوظ نہیں ہے۔ میرا سوال ہے کہ کیا آج کسی کی ماں، بہن، بیٹی، بہو محفوظ ہے، کیا وہ اکیلی باہر نکل سکتی ہیں؟ قطعاً نہیں، ہمارا معاشرہ تباہ ہو رہا ہے۔
نمرہ خان نے ویڈیو میں کہا کہ ’ہم زندہ قوم ہیں، ٹھیک ہے؟ لیکن یہ ویڈیواس قوم کی شان کے بارے میں نہیں ہے، میرے ساتھ جو ہوا وہ ہولناک ہے، کیا آپ چاہتے ہیں کہ آپ کی بیٹی، بیوی یا بہن کے ساتھ ایسا ہو؟۔ کیا آپ ان میں سے کسی کو پاکستان میں محفوظ طریقے سے باہر بھیج سکتے ہیں، نہیں، میں دعوے سے کہہ سکتی ہوں کہ آپ کی بیٹیاں یہاں محفوظ نہیں ہیں۔
نمرہ خان نے کہا کہ میں رمدہ کے قریب کھڑی اپنی گاڑی کا انتظار کر رہی تھی کہ 3 آدمی آئے اور اغوا کی کوشش کی، مجھے ہراساں کیا، میرے پاس موبائل، بیگ تھا اور میں اپنے گھر والوں کا انتظار کررہی تھی، بارش ہو رہی تھی، ان لوگوں نے مجھے بندوق کی نوک پر پکڑ لیا۔
نمرہ کہتی ہیں کہ یہ لوگ مجھے گھسیٹ کر اپنی گاڑی تک لے جا رہے تھے لیکن کسی نے میری مدد کی نہ میری بات سنی۔ میں نے اپنی حفاظت خود کی، میں نے انہیں دھکا دیا اور بھاگنے لگی، ان کے پاس بندوقیں تھیں، وہ مجھے گولی مار سکتے تھے ۔ میں ایک کار کے سامنے آ گئی اور مجھے اس میں بیٹھے خاندان اور یہاں رمڈا کے عملے نے بچایا۔
میں کیسے کہہ سکتی ہوں کہ میں اس ملک میں محفوظ ہوں جہاں میں ٹیکس ادا کرتی ہوں لیکن میری حفاظت کا کوئی انتظام نہیں، میں محفوظ نہیں ہوں، میں اس ٹیکس کے پیسے سے گارڈز رکھ سکتی ہوں، اب سمجھ آیا کہ لوگ اپنے ساتھ گارڈ کیوں رکھتے ہیں، ہمیں گارڈز کی ضرورت ہے، تعجب کی بات نہیں کہ لوگ بیرون ملک کیوں آباد ہو رہے ہیں۔ ہمیں پاکستان میں تحفظ کی ضرورت ہے۔
نمرہ خان نے بتایا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اس جرم کے خلاف کارروائی کے لیے ان سے رابطہ کیا تھا، لیکن میں اس کے خلاف کوئی ایف آئی آر درج کرانے نہیں جا رہی ہوں۔
انہوں نے خواتین سے کہا کہ جب بھی ان کے ساتھ ایسا کچھ ہو تو انہیں اپنے حق میں آواز بلند کرنی چاہیے، بولنا چاہیے اور حقیقت کو چھپانا نہیں چاہیے، جب آپ بولیں گی تو آپ کو کہیں سے انصاف بھی ملے گا۔
نمرہ خان نے مزید کہا کہ میرے اغوا سے متعلق پولیس اپنے طور پر کارروائی کر رہی ہے اور وہ ان کی اس کارروائی سے مطمئن ہیں، میں نے اپنے طور پر فیصلہ کیا ہے کہ میں اس کیس کو آگے نہیں بڑھاؤں گی۔