11 جولائی 2024 کو وزیر اعلیٰ پنجاب نے طلبا میں پیٹرول اور ای بائیکس تقسیم کرنے کا آغاز کیا، بائیک اسکیم کے فیز ون کے لیے 1لاکھ 90 ہزار طلبا نے رجسٹریشن کرائی۔ قرعہ اندازی میں نام آنے کے باوجود کچھ طلبا نے بائیکس لینے سے انکار کردیا ہے۔ تاہم، ای بائیک کے خواہشمند مزید 50ہزار طلبا کی درخواستیں ابھی بھی موجود ہیں۔
وی نیوز سے بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر برائے ٹرانسپورٹ بلال اکبر کا کہنا تھا کہ ابھی تک 21 کے قریب ایسے طلبا سامنے آئے ہیں جنہوں نے حکومت کی طرف سبسڈی پر دی جانے والی بائیکس لینے سے انکار کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جن اسٹوڈنٹس نے بائیکس لینے سے انکار کیا ان کے مالی حالات اجازات نہیں دیتے کہ وہ ڈاؤن پیمنٹ کی رقم اور اقساط ہر ماہ جمع کروا سکیں۔
مزید پڑھیں: پنجاب میں ای بائیکس کی فراہمی، پہلے مرحلے میں کتنے طلبا کو موٹرسائیکلیں ملیں؟
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت کی طرف سے ہر بائیک کے اوپر 20ہزار سبسڈی دی جارہی ہے، ایک ارب روپے اس اسکیم کے لیے رکھے گئے ہیں، پنجاب حکومت جتنی سبسڈی دے سکتی تھی وہ دے رہی ہے۔
الیکڑک بائیکس مہنگی ہونے کی وجہ سے کم ہیں
وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر برائے ٹرانسپورٹ بلال اکبر کا کہنا تھا کہ الیکٹرک بائیکس مہنگی ہونی کی وجہ سے ان کی فیز ون میں تعداد کم ہے۔ فیز ون میں 19 ہزار پیٹرول بائیکس ہیں جبکہ ایک ہزار ای بائیکس طلبا کو دی جارہی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ پیٹرول بائیک 1لاکھ 50ہزار روپے میں دی جارہی ہے، جس پر 25 ہزار روپے ایڈوانس رقم بینک میں جمع کروانی ہوگی۔ بینک کو ایک یا 2سال کا پلان بنوانا ہوگا۔ اگر کسی خوش نصیب کو پیٹرول بائیک ملتی ہے اور وہ ایک سال کی اقساط بنواتا ہے تو اسکو تقریبا ہرماہ 4700 روپے ماہانہ قسط ادا کرنا ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی طالب علم سمجھتا ہے کہ ماہانہ قسط زیادہ ہے تو وہ 2سال کی آسان اقساط پر بائیک لے سکتا ہے، 2سال کے پلان کے مطابق 4300روپے قسط ہرماہ بینک میں جمع کروانی ہوگی۔ اس میں 20ہزار روپے حکومت پنجاب سبسڈی دے گی۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت نے ای بائیک کو فروغ دینے کے لیے 4ارب روپے مختص کردیے
بلال اکبر نے بتایا کہ اس طرح ای بائیکس بھی ہیں جن کی قمیت 2لاکھ 50ہزار روپے ہے، ای بائیک کی بھی ڈاؤن پیمنٹ 25ہزار روپے ہے۔ اگر کوئی طالب علم ایک سال کے پلان کے مطابق ای بائیک لیتا ہے تو 8200 روپے ہرماہ قسط ادا کرنا ہوگی۔
’اگر 2سال کا پلان لیتے ہیں تو ہرماہ 7291روپے قسط دینا ہوگی، قسط دینے کا پلان 2 سال تک محیط رکھا گیا ہے‘۔
واضح رہے موٹرسائیکل کی نمبر پلیٹس، رجسٹریشن فیس، لائف ٹائم ٹوکن، بینک سود اور موٹر سائیکل کی انشورنس کے پیسے حکومت پنجاب دے گی۔ یاد رہے اب تک ہزاروں طلبا کو موٹر بائیک پنجاب کے مختلف اضلاع میں دی جا چکی ہیں، جلد اس کے دوسرے فیز کا بھی اعلان ہوگا جس میں الیکٹرک بائیکس کی تعداد کو بڑھایا جائے گا۔