آزاد کشمیر کی سیاسی اشرافیہ نے اپنے گھر اسلام آباد میں تعمیر کیے ہیں، بعض لوگوں کے گھر برطانیہ میں بھی ہیں۔ چوہدری محمد اسلم بھی ایک ایسے کشمیری نژاد برطانوی شہری ہیں جنہوں نے برطانیہ میں اپنے کئی گھر بنائے لیکن ان کا اتنے گھر بنانے اور پراپرٹی جمع کرنے کا مقصد کچھ اور ہی تھا۔
چوہدری محمد اسلم کی عمر 87 برس ہے مگر ان کے دل میں انسانیت کی خدمت کا جذبہ آج بھی جوان ہے، یہی وجہ ہے کہ انہوں نے برطانیہ میں اپنے گھر فروخت کرکے آزاد کشمیر میں بچوں کے لیے اسکول اور مقامی آبادی کو صاف پانی کی فراہمی کی لیے فلٹریشن پلانٹس قائم کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر کے چھوٹے سے شہر سے تعلق رکھنے والے 7 افراد برطانوی الیکشن کیسے جیتے؟
چوہدری محمد اسلم نے وی نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ انہوں نے برطانیہ میں 7 پرانے گھر خریدے، ان کی مرمت کروائی اور پھر ان میں سے 5 گھر فروخت کردیے، جس سے حاصل ہونے والی رقم انہوں نے 2 فلاحی تنظیموں کو دی۔ ان میں سے ایک تنظیم آزاد کشمیر میں اسکول تعمیر کررہی ہے جبکہ دوسری تنظیم نے لوگوں کو صاف پانی فراہم کرنے کے لیے مختلف مقامات پر فلٹریشن پلانٹس نصب کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں انہوں نے آزاد کشمیر میں 22 اسکولوں کی تعمیر اور ایک اسکول کی مرمت کرائی ہے، یہ اسکول 3 سے 8 کمروں پر مشتمل ہیں اور ان میں کچن اور واش روم کی بھی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ قبل ازیں ان اسکولوں میں بچے پہلے کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور تھے۔
یہ بھی پڑھیں: بارش کے پانی کو محفوظ بنانے کا تجربہ، آزادکشمیر کا اسکول حکومت کے لیے مثال
چوہدری محمد اسلم نے بتایا کہ ایک اسکول کی تعمیر پر 15 لاکھ سے 54 لاکھ روپے تک خرچ آیا ہے، یہ اسکول 2 سال کے عرصہ میں تعمیر کیے گئے ہیں اور اب اگلے مرحلے میں 12 مزید اسکول تعمیر کیے جارہے ہیں۔
چوہدری محمد اسلم کون ہیں؟
چوہدری محمد اسلم 1956ء سے برطانیہ میں مقیم ہیں، وہ آزاد کشمیر کے شہر میرپور سے برطانیہ منتقل ہوئے اور وہاں ریلوے میں ملازمت اختیار کی، ان کی اہلیہ ایک ریٹائرڈ لائیبریرین ہیں۔ محمد اسلم کے 2 بیٹے اور 3 بیٹیاں ہیں اور یہ تمام شادی شدہ ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ چوہدری محمد اسلم نےآزاد کشمیر کے 3 سابق وزرائے اعظم سردار عتیق احمد خان، سردار تنویر الیاس خان اور مرحوم ممتاز حسین راٹھور کے آبائی حلقوں میں بھی اسکول تعمیر کرائے ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے باغ کے اس حلقے میں بھی اسکول تعمیر کرایا ہے جہاں سے سابق وزیراعظم تنویر الیاس خان نے الیکشن لڑا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان کی انتھک اسکول ٹیچر، جو روزانہ کئی کلومیٹر سفر طے کر کے پڑھانے جاتی ہیں
آزاد کشمیر میں زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں آج بھی لگ بھگ 2 لاکھ ایسے بچے ہیں جو کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کررہے ہیں، لیکن اسلام آباد میں مقیم آزاد کشمیر کی سیاسی اشرافیہ نے کبھی بھی اس طرف توجہ نہیں دی۔ چوہدری محمد اسلم کے تعمیر کیے گئے کئی اسکولوں کو چھت نصیب ہوئی ہے جس کے تلے آج ہزاروں بچے تعلیم حاصل کررہے ہیں۔
چوہدری محمد اسلم کا کہنا ہے، ’میرے پاس جو کچھ ہے وہ میرے کام کا نہیں کیوں کہ میں نے اپنی زندگی گزار لی ہے، میری زندگی کا اب یہی مقصد ہے کہ بچوں کے لیے اسکول تعمیر ہوں تاکہ ان کا مستقبل بہتر ہوسکے اور وہ معاشرے میں ایک مثبت کردار ادا کرسکیں۔‘
’اپنی آخرت کے ساتھ بچوں کا مستقبل بھی سنوارنا چاہتا ہوں‘
آزاد کشمیر کے لوگ چوہدری محمد اسلم کے کام کو خوب سراہ رہے ہیں۔ مظفرآباد کے نواحی علاقے ’ڈنہ‘ کے رہائشی راجہ صدام نے وی نیوز کو بتایا کہ ان کے علاقے میں بچوں کے لیے اسکول کی عمارت نہیں تھی اور وہ کھلے آسمان کے نیچے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور تھے، چوہدری محمد اسلم نے یہاں کے بچوں کے لیے اسکول کی عمارت تعمیر کروائی جہاں اب بچے خوشی سے تعلیم حاصل کررہے ہیں۔
چوہدری محمد اسلم کا کہنا ہے، ’میں اس دنیا سے خالی ہاتھ جاؤں گا، لہٰذا میں چاہتا ہوں کہ اپنی دولت ایسے کاموں پر خرچ کروں تاکہ آنے والی نسلوں کے ساتھ ساتھ آخرت میں مجھے بھی اس کا فائدہ مل سکے۔‘