بختاور بھٹو کارساز واقعے میں ملوث خاتون نتاشا کے خلاف پھٹ پڑیں

بدھ 21 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

روایتی کاغذ پر چھپے ہوئے اخبار کے مقابلے میں اسی اخبار کا آن لائن ایڈیشن اپنے قارئین کو ایک اہم سبقت فیڈ بیک کی فراہم کرتا ہے، جو فوری، براہ راست اور شاید ایمانداری کے ساتھ دل سے بھی ہوتی ہے، ایسا ہی کچھ ہوا کراچی میں رونما ہونیوالی حالیہ جان لیوا ایکسیڈنٹ کی خبر کے ساتھ، جسے معروف انگریزی روزنامے کے آن لائن ایڈیشن سے ایکس پر پوسٹ کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:کراچی کی کارساز روڈ پر تیز رفتار گاڑی سے جاں بحق باپ بیٹی کون تھے؟

کراچی کے علاقہ کارساز میں ایک خاتون ڈرائیور نے گزشتہ منگل کو اپنی بیش قیمت اسپورٹس یوٹیلٹی وہیکل یعنی ایس یو وی کو انتہائی تیزرفتاری سے چلاتے ہوئے متعدد موٹر سائیکل سواروں اور ایک کار کو ٹکر مار کر تباہ کردیا تھا، اس واقعہ میں ایک موٹر سائیکل پر سوار باپ اور بیٹی موقع پر ہی ہلاک ہوگئے تھے۔

ڈان نے اس واقعہ کی خبر کچھ اس نوعیت کے ابتدائی جملے کے ساتھ ایکس پر پوسٹ کی کہ کارساز کے قریب پیر کی شام ایک تیز رفتار ایس یو وی کی ٹکر سے خاتون سمیت 2 افراد جاں بحق اور تین زخمی ہو گئے، جسے ایکس ڈاٹ کام پر دوبارہ پوسٹ کرتے ہوئے بختاور بھٹو زرداری نے اپنے تبصرے میں لکھا کہ یہ تیزرفتار اسپورٹس یوٹیلٹی وہیکل یعنی ایس یو وی نہیں ہے۔

مزید پڑھیں:کارساز ٹریفک حادثہ: ملزمہ کے پاس ڈرائیونگ لائسنس نہیں، ڈی آئی جی ایسٹ کراچی

واضح رہے کہ پولیس گزشتہ روز اس جان لیوا ایکسیڈنٹ کی ذمہ دار ملزمہ نتاشا دانش کو عدالت میں ریمانڈ کے لیے پیش نہیں کرسکی تھی، جناح اسپتال کے ڈاکٹر کی جانب سے ملزمہ کی ذہنی صحت کی بنیاد پر اسے عدالت میں پیشی کے قابل تسلیم نہیں کیا گیا تھا، جس پر عدالت نے ملزمہ کو ایک روز کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دیدیا تھا۔

مزید پڑھیں:کراچی: کارساز روڈ پر خوفناک حادثے کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظرعام پر آگئی

ایک ایسے وقت کہ جب سوشل میڈیا پر اس واقعہ کی سنگینی اور اشرافیہ کی غیر قانونی حرکتوں پر تنقید اور قانون کی بے بسی کا رونا رویا جارہا ہے، ایکس ڈاٹ کام پر بختاور بھٹو زرداری کا تبصرہ انسانی ہمدردی کے جذبات کے اظہار سمیت ان کی عوامی موقف کو درست تسلیم کرنے کے مترادف سمجھا جارہا ہے۔

واقعہ پر عوامی ردعمل کی ترجمانی کرتے ہوئے بختاور بھٹو زرداری نے ملزمہ کے ذہنی صحت کے مسائل کو ان کی کاروباری اداروں میں پوزیشن سےجوڑتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔ ’جب آپ ایک سے زیادہ کاروباری بورڈز پر فعال طور پر بیٹھے ہوں تو ذہنی صحت کے انتہائی سنگین مسئلے سے فائدہ نہیں اٹھا سکتے۔‘

مزید پڑھیں: کارساز ٹریفک حادثہ: کیا ملزمہ واقعی نفسیاتی مریضہ ہے، جناح اسپتال کی رپورٹ کیا ظاہر کرتی ہے؟

بختاور بھٹو کی پوسٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کی سینیٹر سحر کامران نے لکھا ہے کہ ایک ’ذہنی صحت‘ کے مسئلہ سے دوچار فرد کو ایس یو وی چلانے کی اجازت تھی کہ اسے لائسنس دیدیا گیا تھا کہ اپنی راہ میں آئے کسی کو بھی ہلاک کردے اور پھر بھاگنے کی کوشش بھی کرے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp