قیمتوں میں کمی کے بعد ٹیسلا کی مانگ میں اضافہ

پیر 3 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ٹیسلا کاروں کی قیمت میں کمی کے بعد ان کی  فروخت میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ حالیہ ایک رپورٹ کے مطابق  نئی سہ ماہی میں ٹیسلا گاڑیوں کی ڈیلیوری میں 4 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔

ٹیسلا نے اپنی گاڑیوں کی فروخت کی سہ ماہی رپورٹ جاری کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق گاڑیوں کی قیمتوں میں نمایاں کمی کے باوجود گاڑیوں کی فروخت میں معمولی اضافہ دکھائی دیا جس کی وجہ دنیا بھر میں معاشی عدم استحکام بتایا گیا۔

ٹیسلا نے 2023 کی سہ ماہی میں 4 لاکھ 22 ہزار875 گاڑیاں فروخت کیں، جو پچھلی سہ ماہی سے 4 فیصد زیادہ ہیں، اور پچھلے سال کی نسبت 36 فیصد زیادہ۔

ٹیسلا کے چیف ایگزیکٹیو ایلون مسک نے کہا کہ ٹیسلا اس سال 20 لاکھ سے زائد گاڑیاں ڈیلیور کرے گا جو پچھلے سال کی نسبت 52 فیصد زیادہ ہوں گی۔

ایلون مسک کی جانب سے کی گئی قیمتوں میں کمی کے باعث گاڑیوں کی فروخت میں اضافہ تو ہوا ہے، ساتھ ہی سرمایہ کاروں کو گاڑی کی قیمت میں اپنے ملنے والے مارجن میں کمی پر پریشانی لاحق ہے۔

 ڈیپ واٹر ایسٹ مینجمنٹ کے مینجنگ پارٹنر جین منسٹر نے کہا کہ قیمتوں میں کمی نہ کی جاتی تو یہ غلط ہوتا کیونکہ معیشت دن بدن مشکلات کی شکار ہو رہی ہے۔

ایلون مسک گاڑیوں کی فروخت میں ابھی تک اپنا ہدف حاصل نہیں کر سکے، انہوں نے ایک بیان میں کہا تھا کہ 2023 میں 20 لاکھ گاڑیاں فروخت کی جائیں گی۔ وہ2022 میں اپنا ہدف حاصل نہیں کر سکے تھے۔ 2022 میں 13 لاکھ گاڑیاں فروخت کی گئی تھیں۔

 پہلی سہ ماہی میں 4 لاکھ 30 ہزار گاڑیاں فروخت کرنا ایلون مسک کے اندازے کے عین مطابق ہیں۔ وال اسٹریٹ جرنل اور سی این بی سی کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ٹیسلا اس سہ ماہی میں 4 لاکھ 32 ہزار کے قریب گاڑیاں ڈیلیور کرے گا۔
دوسری جانب ٹیسلا کے اپنے تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ ٹیسلا وال اسٹریٹ کے اس اندازے کو مات دے گا اور اپنی گاڑیوں کی ڈیلیوری میں مزید اضافہ کر کے دکھائے گا۔

بلومبرگ کے تحت کئے گئے سروے کے مطابق ٹیسلا اس سہ ماہی میں 4 لاکھ 21 ہزار 164 گاڑیاں ڈیلیور کر سکے گا۔

ٹیسلا کے ایک سرمایہ کار گرے بلیک نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ 20 تجریہ کاروں کے اندازے کے مطابق ٹیسلا 4 لاکھ 21 ہزار 500 گاڑیاں ڈیلیور کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ٹیسلا نے پچھلے سال کی نسبت اس سہ ماہی میں اپنے ماڈل 3 ماڈل وائے کی ڈیلیوری میں خاطر خواہ اضافہ کیا جس کی شرح 6 فیصد بنتی ہے۔

کورونا کے بعد بہت ساری انڈسٹریز بحال ہو رہی ہیں جن میں چین، جرمنی اور امریکا کی فیکٹریاں ہیں،

ٹیسلا نے اپنی ایک ٹویٹ میں بتایا تھا کہ فیکٹری ایک ہفتے میں 4 ہزار گاڑیاں بنا رہی ہے، دوسری جانب جرمنی میں  گاڑیوں کے پلانٹس میں بھی ایک ہفتے میں اتنی ہی گاڑیاں بن رہی ہیں۔

ٹیسلا کی گاڑیوں کی قیمتیں کم کرنے کی بڑی وجہ چین کی گاڑیوں کی تیزی سے بڑھتی ہوئی پروڈکشن ہے۔ ایلون مسک نے واضح کیا کہ وہ قیمتوں میں کمی کے بعد اپنی پیداوار میں اضافہ کر کے مارکیٹ میں اپنے حریفوں کو شکست دے سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال ٹیسلا 68 فیصد شیئر سے محروم ہوگیا تھا۔ اب بھی 2021 کی نسبت اسٹاک میں 50 فیصد شیئرز کی کمی ہے، تاہم امید ہے کہ کمپنی قیمتوں میں کمی کی یہ جنگ جیت جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp