’کیا قاضی ایسا ہوتا ہے‘ مفتی حنیف اور چیف جسٹس کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ

جمعرات 22 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ میں مبارک ثانی کیس کی سماعت کے دوران علماء کرام عدالت میں پیش ہوئے اور اپنے اپنے موقف کا اظہار کیا اس دوران مفتی حنیف قریشی اور چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا، جب مفتی حنیف قریشی نے کہا کہ کیا قاضی ایسا ہوتا ہے؟ جس کو چاہے ڈانٹ دے یا جس کو چاہے خاموش کرا دے۔ جس پر چیف جسٹس برہم ہوئے اور کہا کہ آپ بیٹھ جائیں۔

مبارک ثانی کیس کی سماعت کے دوران علماء کرام اپنا اپنا موقف پیش کررہے تھے کہ اچانک مفتی حنیف قریشی عدالت میں کھڑے ہوگئے اور کہا کہ آپ کا فیصلہ مسلمانوں کی دل آزاری کا باعث بنا ہے، آپ کبھی کسی کو بات کرنے سے روکتے ہیں کبھی کسی کو ڈانٹ رہے ہیں، کیا قاضی ایسا ہوتا ہے؟ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ ہیں کون؟

مزید پڑھیں: ماضی میں لوگ جج بننا ہی نہیں چاہتے تھے: چیف جسٹس کے مبارک احمد ثانی کیس میں ریمارکس

مفتی حنیف قریشی نے کہا کہ میں کروڑوں مسلمانوں کا نمائندہ ہوں، چیف جسٹس بولے کہ آپ تشریف رکھیں، بیٹھ جائیں۔ مفتی صاحب نہیں بیٹھے تو چیف جسٹس ادھر ادھر دیکھنے لگ گئے۔ جس کے بعد مفتی صاحب نے اپنی بات پوری کی۔

ذرائع کے مطابق کورٹ کا اسٹاف بھی مفتی صاحب کو ہٹاتے ہوئے ڈررہا تھا۔ چیف جسٹس نے مولانا فضل الرحمان کو مخاطب کیا اور کہا کہ انہیں سمجھائیں، جس پر مولانا فضل الرحمان بولے کہ یہ آپ کی عدالت ہے، یہاں آپ کا حکم چلتا ہے میں کیا کرسکتا ہوں۔ تاہم، چیف جسٹس خاموش ہوگئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp