پاکستان کے پہلے کراس بارڈر رقوم منتقلی منصوبے’بونا راست‘ کا افتتاح کیا جا چکا ہے جس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے اعلان کیا کہ بونا راست کنکٹیوٹی سے عرب ممالک سے پاکستانی رقوم کی منتقلی کرسکیں گے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اس منصوبے کا مقصد بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو سہولت دینا ہے اور اس سے ترسیلات زر میں اضافہ ہونے کے علاوہ پاکستان اور عرب ممالک میں رقوم کی منتقلی کے عمل میں شفافیت بھی آئے گی۔
بونا راست منصوبہ کیا ہے اور اس سے سمندر پار پاکستانیوں کو کیا فائدہ ہوگا؟
معاشی ماہر خلیق کیانی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی جانب سے ایک بہترین منصوبے کا آغاز کیا گیا ہے کیونکہ پاکستان کہ حد تک تو بینک ٹرانزیکشنز فوراً ہو جاتی ہے مگر جب بیرونی ممالک سے پیسے بھیجنے ہوں تو سمند پار پاکستانیوں کو بہت سے جتن کرنے پڑتے ہیں۔
خلیق کیانی نے بتایا کہ بونا راست منصوبہ یہ ہے آپ ایک بینک سے دوسرے بینک میں پیسے بھیجنا چاہیں تو بس ایک کلک کریں اور پیسے فوری طور پر ٹرانسفر ہوجائیں گے۔؎
انہوں نے کہا کہ پہلے اسٹیسٹ بینک کی جانب سے تمام بینکوں کو راست آئی ڈی بنا کر دی گئی تھی کہ تمام بینک اس کو ذریعے فوری ٹرانزیکشنز کو یقینی بنائیں اور اب میرے خیال میں اسی راست کو دبئی یا کسی بھی ملک کی راست آئی ڈی کے ساتھ کنیکٹ کر دیا جائے گا جس سے براہ راست رقم کی منتقلی ہو سکے گی۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ بیرونی ممالک سے پاکستانیوں کے لیے پیسے بھیجنا بہت مشکل ہوتا تھا اور پہلے انہیں بینک جانا پڑتا تھا پھر اس کے کچھ دن بعد رقم پاکستان منتقل ہوتی تھی جس پر علیحدہ سے چارجز بھی لگتے تھے لیکن بونا راست منصوبے کا یہ فائدہ ہوگا کہ کسی تھرڈ پرسن یا پارٹی کی ضرورت ختم ہو جائے گی اور رقم کی منتقلی براہ راست ممکن ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس سے نہ صرف وقت کی بچت ہوگی بلکہ رقم محفوظ طریقے سے فوری بھیجی بھی جا سکے گی اور جتنے بھی رقم چوری کے غیر روایتی چینلز ہیں وہ ختم ہو جائیں گے جبکہ دوسری جانب اس سے ریمیٹنسز میں بھی اضافہ ہوگا۔
اس حوالے سے اسٹیٹ بینک کے ترجمان حبیب عثمانی نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بونا سرحد پار ادائیگی کا نظام ہے اور یہ عرب ریجنل پیمنٹس کلیئرنگ اینڈ سیٹلمنٹ آرگنائزیشن کے ذریعے چلایا جاتا ہے جس کی ملکیت عرب مانیٹری فنڈ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بونا کا مقصد عرب خطے اور اس سے باہر کے مالیاتی اداروں اور مرکزی بینکوں کو مقامی کرنسیوں کے ساتھ ساتھ اہم بین الاقوامی کرنسیوں کو محفوظ طریقے سے بھیجنے اور وصول کرنے کے قابل بنانا ہے۔
حبیب عثمانی نے کہا کہ بونا کے ساتھ راست کے انضمام کا مقصد عرب خطہ اور پاکستان کے درمیان باضابطہ چینلز کے ذریعے سرحد پار ترسیلات زر کی سہولت فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا عرب ممالک اور پاکستان کے درمیان اقتصادی، مالیاتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو مضبوط بنانے کے ذریعے افراد کے ساتھ ساتھ کاروباری اداروں کو بھی فائدہ پہنچے گا۔