کارساز ہلاکتیں: انصاف یقینی بنانے کے لیے گورنر سندھ کی چیف جسٹس سے خصوصی اپیل

جمعرات 22 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

گورنر سندھ نے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ وہ کارساز حادثہ  کیس کو مانیٹر کریں۔

گورنر سندھ کامران ٹیسوری جمعرات کو کارساز حادثے میں جاں بحق باپ بیٹی کے گھر گئے اور لواحقین سے تعزیت کی۔

یہ بھی پڑھیں: کارساز واقعہ: سرکاری وکیل نے ملزمہ نتاشا اقبال کا کون سا کام آسان بنا دیا اور کیسے؟

اس موقعے پر کامران ٹیسوری کا کہنا تھا کہ 2 جانیں چلی گئی ہیں اور ہمیں انصاف ہوتا ہوا نظر آنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کوئی خواہ کتنا ہی طاقتور کیوں نہ ہو وہ اللہ کی پکڑ سے نہیں بچ سکتا۔

انہوں نے کہا کہ وہ کارساز حادثے میں کسی قسم کی ناانصافی نہیں ہونے دیں گے اور وہ وکیلوں کے ساتھ بھی رابطے میں رہیں گے۔

مزید پڑھیں: کراچی کی کارساز روڈ پر تیز رفتار گاڑی سے جاں بحق باپ بیٹی کون تھے؟

گورنر سندھ نے کہا کہ واقعے میں جاں بحق ہونے والے افراد اپنا گزر بسر کسی کے آگے ہاتھ پھیلائے بغیر کررہے تھے اور اگرانصاف ہوتا ہوا نظر نہیں آیا تو بحیثیت گورنر ان کے ساتھ عدالت جاؤں گا۔

انہوں نے کہا کہ میں چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کروں گا آپ بھی اس کیس کو مانیٹر کریں تاکہ انصاف کی فراہمی یقینی ہوجائے اور اس میں کوئی رکاوٹ پیدا نہ ہوسکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

’ایلی للّی‘ وزن گھٹانے والی ادویات کی کامیابی سے پہلی ٹریلین ڈالر کمپنی

ضمنی انتخابات: ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر رانا ثنا اللہ کو 50 ہزار روپے جرمانہ

کوپ 30: موسمیاتی مذاکرات میں رکاوٹ، اہم فیصلے مؤخر

صدر آصف علی زرداری کا لبنان کے یومِ آزادی پر پیغام، لبنانی عوام کے ساتھ یکجہتی کے عزم کا اعادہ

نائجیریا: مسلح افراد کا ایک ہفتے میں دوسری بار اسکول پر حملہ، 215 طلبا اغوا

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت