گیس چولہے ہماری صحت کو کون سے مسائل سے دوچار کر رہے ہیں؟

پیر 3 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

گیس چولہے کا صحت مند اور زیادہ ماحول دوست متبادل براعظم ایشیا اور افریقہ کے اربوں لوگوں کے لیے فوری طور پر قابل رسائی نہیں ہیں۔ اور نہ ہی ہر ایک شخص کی قوت خرید اس قدر ہے کہ وہ جلد از جلد اس نقصان دہ چیز سے چھٹکارہ حاصل کرے۔

حال ہی میں، ایک ریسرچ رپورٹ نے گیس چولہے کے صحت اور ماحولیات پر منفی اثرات کے حوالے سے خطرے کی گھنٹی بجائی ہے۔ انہوں نے گیس چولہے کو دمہ جیسی بیماریوں کے بڑھتے ہوئے خطرے سے جوڑا ہے اور انکشاف کیا ہے کہ وہ میتھین اور نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ جیسی بڑی مقدار میں گرم گیسیں چھوڑ کر موسمیاتی بحران میں حصہ ڈال رہے ہیں۔

پھر ہم کیا کریں ؟ کیا اپنے گیس چولہے پھینک دیں اور کھانا پکانے کے نئے متبادل ڈھونڈیں؟؟؟

تحقیق کرنے والوں کا کہنا ہے کہ دیگر عوامل جن میں نقل و حمل سے پیدا ہونے والی بیرونی فضائی آلودگی دمہ کی شرح میں اضافہ کرتی ہے، اسی طرح گیس کے چولہے سے نکلنے والا اخراج آب و ہوا کی تبدیلی میں بھی کافی زیادہ حصہ ڈال  رہا ہے۔

اہم بات یہ بھی ہے کہ گیس چولہے کا کوئی صحت مند اور ماحول دوست متبادل بھی اس وقت مارکیٹ میں بہ آسانی دستیاب نہیں ہے۔

امریکا میں صرف 38 فیصد لوگ اپنے گھروں میں گیس چولہے استعمال کرتے ہیں، ان کا کوکنگ کے لیے زیادہ تر انحصار بجلی پر ہے۔

عالمی سطح پر ایک اندازے کے مطابق 2.8 بلین لوگ جو دنیا کی آبادی کا ایک تہائی حصہ ہیں، اب بھی کھانا پکانے کے لیے سب سے گندا ایندھن استعمال کرتے ہیں، مثلاً لکڑی، چارکول، کوئلہ، گوبر، فصل کا فضلہ اور مٹی کا تیل۔ ان 2 بلین لوگوں میں سے 44 فیصد کا تعلق ایشیا سے ہے جبکہ افریقہ میں ہر 10میں سے 9لوگ گندے ایندھن کا استعمال کرتے ہیں۔

ایک اندازے کے مطابق گھریلو فضائی آلودگی 2020 میں 32 لاکھ اموات کی ذمہ دار رہی، جس میں 5سال سے کم عمر بچوں کی تعداد 2 لاکھ 37 ہزار سے تجاوز کر گئی تھی۔ دل کی بیماری، فالج اور نطام تنفس کے نچلے حصے میں انفیکشن گھریلو فضائی آلودگی سے اموات کی سب سے بڑی وجوہات ہیں۔

گندے ایندھن کا کھانا پکانے کا ماحول پر اثر اتنا ہی تباہ کن ہے جتنا گندے ایندھن کو جلانے سے دھواں پیدا ہوتا ہے اور لکڑی کے استعمال سے جنگلات کی کٹائی میں تیزی آتی ہے۔ جو عالمی ماحولیاتی آلودگی میں کاربن کے اخراج کا 2 فیصد ہے۔

دنیا بھر میں لوگوں کی اکثریت کھانا پکانے کے طریقوں میں جدت لانے کے لیے بہترین کوششیں کر رہی ہے، جیسے کہ ایل پی جی گیس، پائیڈ نیچرل گیس اور بائیو گیس جیسا ایندھن کو استعمال میں لانا ایک بہترین کاوش ہو سکتی ہے۔

گیس چولہے کا استعمال محدود کرنا امریکا اور یورپ میں آسان اقدام ہو سکتا ہے لیکن دنیا بھر کے ایک تہائی لوگوں کے لیے گیس کا چولہا اب بھی زندہ رہنے کا ایک اہم ذریعہ ہے بجائے اس کے کہ وہ لکڑیاں جمع کریں اور جنگلات کو نقصان پہنچائیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp