پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) کے درمیان مشترکہ جدوجہد کے لیے ایک بار پھر رابطہ ہوا ہے جس کے بعد دونوں جماعتوں کے مابین ایک اعلیٰ سطحی ملاقات طے ہوگئی۔
پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق پارٹی کا ایک اعلیٰ سطحی وفد جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے جمعے کو رات ساڑھے 8 بجے ملاقات کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن اتحاد کا بحالی آئین کے لیے ملک گیر مہم چلانے کا فیصلہ
ذرائع نے بتایا کہ وفد میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان اور رہنما اسد قیصر و شبلی فراز شامل ہوں گے جو مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کرکے دونوں پارٹیوں کے مابین ممکنہ اتحاد کے لیے مذاکرات کریں گے۔
یاد رہے کہ تقریباً 2 ہفتے قبل بھی دونوں جماعتوں کے قائدین ایک عشائیے پر مجتمع ہوئے تھے جس کا اہتمام محمد علی درانی کی جانب سے کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیے: اپوزیشن اتحاد نے ترنول جلسہ گاہ میں جانے کا فیصلہ کرلیا
تقریب کے میزبان حزب اختلاف کی جماعتوں کے ممکنہ اتحاد کی سربراہی امیر جے یو آئی مولانا فضل الرحمان کو سونپنے کی تجویز دی تھی۔
محمد علی درانی نے یہ بھی کہا تھا کہ ہمارے دوست بانی پی ٹی آئی عمران خان نا حق قید ہیں لہٰذا ان کی رہائی کے لیے ہمیں تحریک چلانی ہوگی۔
عشائیے میں شریک تمام جماعتوں نے آئین پر عملدرآمد صاف شفاف منصفانہ انتخابات کی ضرورت پر زور دیا تھا
اس موقعے پر بیرسٹر گوہر علی خان نے اپوزیشن الائنس کو جلد تشکیل دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں اس پر روزانہ کی بنیاد پر کام کرنا ہوگا۔
مذکورہ تقریب میں پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی بھی موجود تھے جنہوں نے کہا تھا کہ تمام مسائل کا حل آئین پر عملدرآمد ہے۔
اجلاس میں شریک تمام جماعتوں نے مشترکہ الائنس سے متعلق مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ اس موقعے پر یہ بھی فیصلہ کیا گیا تھا کہ آئندہ اجلاس میں تمام جماعتیں اتحاد سے متعلق تجاویز دیں گی۔