پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے القادر یونیورسٹی ریفرنس کی سماعت کے دوران وکیل کے ذریعے 2 مختلف درخواستیں جمع کروائیں، اڈیالہ جیل انتظامیہ نے عمران خان کی دونوں مطالبات کو جیل مینوئل کے خلاف قرار دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں:عمران خان کے لیے ورزش والی سائیکل جیل پہنچ گئی: ’عام قیدی کو دوسری مرتبہ سالن نہیں ملتا‘
جمعہ کو بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنے وکیل خالد یوسف چوہدری کے ذریعے عدالت میں پہلی درخواست جمع کرائی کہ انہیں جیل میں ورزش کے لیے ڈمبلز کی ایک جوڑی فراہم کی جائے جب کہ دوسری درخواست میں استدعا کی کہ انہیں بینک اسٹیٹمنٹ کے لیے درکار دستاویزات پر دستخط کی اجازت فراہم کی جائے۔
عدالت نے دونوں درخواست وصول کرنے کے بعد جیل حکام کو ہدایت کی کہ وہ دونوں درخواستوں کو جیل مینوئل کے مطابق نمٹائیں۔
مزید پڑھیں:عمران خان آج کل جیل میں کون سی کتابوں کا مطالعہ کر رہے ہیں؟
تاہم جیل حکام نے ان دونوں درخواستوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ورزش کے لیے ڈمبلز فراہم کرنا جیل مینوئل کے خلاف ہے۔جیل حکام نے بینک اسٹیٹمنٹ کی درخواست سے متعلق دستاویزات کو بھی روک دیا۔