عمران خان کو بے قصور قرار دینے پر سینیئر تجزیہ کار ارشاد بھٹی تنقید کی زد میں کیوں؟

پیر 26 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

صحافی و تجزیہ کار ارشاد بھٹی کا ایک کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے جس میں انہوں نے سابق وزیراعظم عمران خان کو بے قصور قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں کرپشن اور گروپنگ سمیت تمام تر خرابیوں کی ذمہ دار بشریٰ بی بی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کا تحریک انصاف میں اپنا سیل موجود ہے اور پی ٹی آئی اور عمران خان کو جتنا نقصان بشریٰ بی بی نے پہنچایا ہے کسی نے نہیں پہنچایا۔

ارشاد بھٹی نے گزشتہ روز یوٹیوب پر اپنا وی لاگ شیئر کیا جس میں انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی کی آڈیو بھی موجود ہے جس میں کہا گیا تھا کہ جو بھی پاکستان تحریک انصاف کے خلاف بات کرے اس کو غداری سے جوڑ دو۔ ہیروں کی انگوٹھی اور توشہ خانہ کیس کی داستان بھی بشریٰ بی بی سے ہی جاکر ملتی ہے اور عدت میں نکاح کیس کی وجہ بھی بشریٰ بی بی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: علیمہ خان اور رؤف حسن کے لیک واٹس ایپ پیغامات نے نیا پینڈورا باکس کھول دیا، جھوٹا بیانیہ آشکار

سینیئر صحافی نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ عثمان بزدار اور فرح گوگی بھی بشریٰ بی بی کا ہی انتخاب تھے۔ انہوں نے ہی علیمہ خان اور جہانگیر ترین کو پارٹی سے باہر نکلوایا اور مانیکا خاندان بھی عمران خان کے دورِ حکومت میں بشریٰ بی بی کی وجہ سے ہی مزے لوٹتے رہے اور جب جنرل عاصم منیر ڈی جی آئی ایس آئی تھے تو بشریٰ بی بی اور پنجاب حکومت کی مبیّنہ کرپشن کے دستاویزی ثبوت لے کر عمران خان کے پاس گئے تھے۔

ارشاد بھٹی نے کہا کہ عمران خان کی اصل حکومت تو بشریٰ بی بی ہی چلا رہی تھیں، جنرل باجوہ اور عمران خان کے درمیان پہلی لڑائی بشریٰ بی بی کی وجہ سے ہوئی، دوسری عثمان بزدار اور تیسری ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری پر اور پھر حالات قابو سے باہر ہوگئے، اس کے علاوہ فیض حمید اور بشریٰ بی بی بھی رابطے میں تھے۔

یہ بھی پڑھیں: بشریٰ بی بی عمران خان کے خلاف وعدہ معاف گواہ بنیں گی؟

سابق نگران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے ارشاد بھٹی کا کلپ سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ بشریٰ بی بی کس کا حُسنِ انتخاب تھیں یہ پرانی گھسی پٹی کہانی ہے کہ بادشاہ بہت اچھا ہے لیکن اس کے مشیر خراب ہیں۔ جب بادشاہ خود بدعنوان ہوگا تب ہی بدعنوان مشیروں کو رکھے گا اور خراب مشیروں پر ملبہ ڈالنے والے اصل میں بادشاہ کے کارندے ہیں۔

ایک صارف نے ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان ماضی میں کہتے تھے کہ حکمران چور ہوگا تو سب ساتھی بھی چور ہوں گے۔

صحر انورد نامی صارف نے کہا کہ ارشاد بھٹی کہنا چاہتے ہیں کہ عمران خان معصوم اور بشریٰ بی بی شیطان ہیں۔

ایک ایکس صارف نے لکھا کہ اگر بشریٰ بی بی یہ سب کررہی تھیں تو کیا عمران خان کو پتہ نہیں تھا اور اگر انہیں اس کا علم نہیں تھا تو یہ کیسا شوہر ہے جسے یہ نہیں پتہ تھا کہ اس کی بیوی کیا کچھ کررہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کیا یہ کرپشن عمران خان کی مرضی سے ان کا حصہ رکھ کر کی جاتی رہی یا یہ کرپشن عمران خان کی مرضی کے بغیر ہوتی رہی مگر وہ چپ رہے اور کچھ کر نہیں سکے؟

واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان اور پی ٹی آئی رہنما رؤف حسن کے لیک واٹس ایپ پیغامات نے بھی نیا پینڈورا باکس کھول دیا ہے۔

23 جون 2023 کو علیمہ خان نے واٹس ایپ پر بشریٰ بی بی سے منسوب ایک پیغام رؤف حسن کو بھیجا جس میں بانی پی ٹی آئی سے جیل میں ملاقات اور رونے کے واقعے کی روداد بیان کی گئی تھی۔

علیمہ خان نے رؤف حسن کو ہدایت دی کہ بشریٰ بی بی کا یہ پیغام احمقانہ ہے، بشریٰ بی بی کا ڈس انفارمیشن سیل لوگوں کو اکسا رہا ہے لہٰذا اس پیغام کی تشہیر نہ کی جائے، بانی پی ٹی آئی کی ایسی کوئی بات بشریٰ بی بی سے نہیں ہوئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پاکستان کا عالمی فورم پر بحری سلامتی اور کنیکٹیویٹی کے تحفظ کا عزم

صدرِ مملکت کا بنوں میں مشترکہ انٹیلی جنس آپریشن پر سیکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین

بنوں میں بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کا صفایا، سیکیورٹی فورسز کی مشترکہ کارروائی میں 8 دہشتگرد ہلاک

پاکستان ریلوے کو بین الاقوامی معیار کے مطابق جدید، محفوظ اور مسافر دوست بنایا جائے، وزیراعظم شہباز شریف

جماعت اسلامی کے ‘بدل دو نظام’ اجتماع کے دوسرے روز کیا سرگرمیاں ہورہی ہیں؟

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت