صحافی و تجزیہ کار ارشاد بھٹی کا ایک کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے جس میں انہوں نے سابق وزیراعظم عمران خان کو بے قصور قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں کرپشن اور گروپنگ سمیت تمام تر خرابیوں کی ذمہ دار بشریٰ بی بی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کا تحریک انصاف میں اپنا سیل موجود ہے اور پی ٹی آئی اور عمران خان کو جتنا نقصان بشریٰ بی بی نے پہنچایا ہے کسی نے نہیں پہنچایا۔
ارشاد بھٹی نے گزشتہ روز یوٹیوب پر اپنا وی لاگ شیئر کیا جس میں انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی کی آڈیو بھی موجود ہے جس میں کہا گیا تھا کہ جو بھی پاکستان تحریک انصاف کے خلاف بات کرے اس کو غداری سے جوڑ دو۔ ہیروں کی انگوٹھی اور توشہ خانہ کیس کی داستان بھی بشریٰ بی بی سے ہی جاکر ملتی ہے اور عدت میں نکاح کیس کی وجہ بھی بشریٰ بی بی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: علیمہ خان اور رؤف حسن کے لیک واٹس ایپ پیغامات نے نیا پینڈورا باکس کھول دیا، جھوٹا بیانیہ آشکار
سینیئر صحافی نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ عثمان بزدار اور فرح گوگی بھی بشریٰ بی بی کا ہی انتخاب تھے۔ انہوں نے ہی علیمہ خان اور جہانگیر ترین کو پارٹی سے باہر نکلوایا اور مانیکا خاندان بھی عمران خان کے دورِ حکومت میں بشریٰ بی بی کی وجہ سے ہی مزے لوٹتے رہے اور جب جنرل عاصم منیر ڈی جی آئی ایس آئی تھے تو بشریٰ بی بی اور پنجاب حکومت کی مبیّنہ کرپشن کے دستاویزی ثبوت لے کر عمران خان کے پاس گئے تھے۔
ارشاد بھٹی نے کہا کہ عمران خان کی اصل حکومت تو بشریٰ بی بی ہی چلا رہی تھیں، جنرل باجوہ اور عمران خان کے درمیان پہلی لڑائی بشریٰ بی بی کی وجہ سے ہوئی، دوسری عثمان بزدار اور تیسری ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری پر اور پھر حالات قابو سے باہر ہوگئے، اس کے علاوہ فیض حمید اور بشریٰ بی بی بھی رابطے میں تھے۔
یہ بھی پڑھیں: بشریٰ بی بی عمران خان کے خلاف وعدہ معاف گواہ بنیں گی؟
سابق نگران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے ارشاد بھٹی کا کلپ سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ بشریٰ بی بی کس کا حُسنِ انتخاب تھیں یہ پرانی گھسی پٹی کہانی ہے کہ بادشاہ بہت اچھا ہے لیکن اس کے مشیر خراب ہیں۔ جب بادشاہ خود بدعنوان ہوگا تب ہی بدعنوان مشیروں کو رکھے گا اور خراب مشیروں پر ملبہ ڈالنے والے اصل میں بادشاہ کے کارندے ہیں۔
بشرا بی بی کس کا حسنِ انتخاب تھی؟
یہ پرانی گھسی پٹی کہانی ہے کہ بادشاہ بہت اچھا ہے لیکن اس کے مشیر خراب ہیں۔
جب بادشاہ خود بد عنوان ہوگا تب ہی بد عنوان اور گھٹیا مشیروں کو رکھے گا۔ خراب مشیروں پر ملبہ ڈالنے والے اصل میں گھٹیا بادشاہ کے کارندے ہیں۔
— Murtaza Solangi (@murtazasolangi) August 26, 2024
ایک صارف نے ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان ماضی میں کہتے تھے کہ حکمران چور ہوگا تو سب ساتھی بھی چور ہوں گے۔
عمرانی قول ہے
جناب حکمران چور ہو گا تو سب ساتھی بھی چور ہونگے— MIAN USMAN (@mianusmanmateen) August 26, 2024
صحر انورد نامی صارف نے کہا کہ ارشاد بھٹی کہنا چاہتے ہیں کہ عمران خان معصوم اور بشریٰ بی بی شیطان ہیں۔
بیچارہ خان معصوم اور بشری پنکی شیطان pic.twitter.com/yFlVDMffX3
— صحرانورد (@Aadiiroy2) August 25, 2024
ایک ایکس صارف نے لکھا کہ اگر بشریٰ بی بی یہ سب کررہی تھیں تو کیا عمران خان کو پتہ نہیں تھا اور اگر انہیں اس کا علم نہیں تھا تو یہ کیسا شوہر ہے جسے یہ نہیں پتہ تھا کہ اس کی بیوی کیا کچھ کررہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کیا یہ کرپشن عمران خان کی مرضی سے ان کا حصہ رکھ کر کی جاتی رہی یا یہ کرپشن عمران خان کی مرضی کے بغیر ہوتی رہی مگر وہ چپ رہے اور کچھ کر نہیں سکے؟
تو عمران خان کو پتہ نہیں تھا ؟
پتہ نہیں تھا تو یہ کیسا شوہر ہے جیسے یہ نہیں پتہ کہ اسکی بیوی کیا کاروائیاں ڈال رہی ہے ؟
کیا یہ کرپشن عمران خان کی مرضی سے اسکا حصہ رکھ کر کی جاتی رہی ؟
یا یہ کرپشن عمران خان کی مرضی کے بغیر ہوتی رہی مگر وہ چپ رہا اور کچھ کر نہیں سکا ؟ https://t.co/XoUtWxCmAH— death to Israel 🖕 (@bookishengineer) August 26, 2024
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان اور پی ٹی آئی رہنما رؤف حسن کے لیک واٹس ایپ پیغامات نے بھی نیا پینڈورا باکس کھول دیا ہے۔
23 جون 2023 کو علیمہ خان نے واٹس ایپ پر بشریٰ بی بی سے منسوب ایک پیغام رؤف حسن کو بھیجا جس میں بانی پی ٹی آئی سے جیل میں ملاقات اور رونے کے واقعے کی روداد بیان کی گئی تھی۔
علیمہ خان نے رؤف حسن کو ہدایت دی کہ بشریٰ بی بی کا یہ پیغام احمقانہ ہے، بشریٰ بی بی کا ڈس انفارمیشن سیل لوگوں کو اکسا رہا ہے لہٰذا اس پیغام کی تشہیر نہ کی جائے، بانی پی ٹی آئی کی ایسی کوئی بات بشریٰ بی بی سے نہیں ہوئی۔