’اگر سیکیورٹی گارڈ گولی چلا دیتا تو کیا ہوتا‘، نوجوانوں کی پرینک ویڈیو پر صارفین برہم

پیر 26 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس 2 نوجوانوں کو تیزی سے موٹر سائیکل پر آتے اور سڑک کے کنارے بیٹھے لڑکے کو ڈرا دھمکا کر اس سے موبائل فون چھیننے کی کوشش کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

جب وہ نوجوان یہ کام کررہے تھے عین اسی لمحے قریب کھڑا سیکیورٹی گارڈ موبائل چھیننے والے ایک لڑکے پر بندوق تان لیتا ہے جس کے بعد موبائل چھیننے والے لڑکے کیمرے کی طرف اشارہ کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ مذاق ہے، دیکھیں ویڈیو ریکارڈ کی جا رہی ہے۔

لڑکوں کا کہنا تھا کہ یہ اصل واردات نہیں بلکہ صرف پرینک ہے اور کیمرے کی جانب دیکھتے ہوئے ہاتھ ہلا دیتے ہیں۔

واقعے کی ویڈیو وائرل ہوتے ہی صارفین کی جانب سے اس پر سخت ردِعمل دیا جارہا ہے۔ اطہر سلیم نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ اگر سیکیورٹی گارڈ گولی چلا دیتا تو اسٹیٹس لگنے تھے ’ٹر گئے یار محبتاں والے‘ اور ادھر ان لوگوں کے کام چیک کریں کہ کیسے ویوز کے لیے جعلی ویڈیو بنا رہے ہیں۔

ملک شاہد لکھتے ہیں کہ ان نوجوانوں کو گرفتار کرنا چاہیے، ان کے نزدیک یہ صرف ویڈیو ہے اور جب ایسی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوتی ہیں تو اس سے حکومت بدنام ہوتی ہے کہ ملک میں چوریاں، ڈکیتاں ہورہی ہیں اور اس سے ملک کی بدنامی ہوتی ہے یہ کوئی مذاق نہیں ہے۔

ایک صارف نے لکھا کہ سیکیورٹی گارڈ پہلے سے ہنس رہا تھا اور ویڈیو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ سیکیورٹی گارڈ کو پرینک کرنے سے پہلے ساتھ ملایا گیا ہے۔

ارمان نامی ایکس صارف نے ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ یہ سب لوگ اپنی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں۔

ایک صارف کا کہنا تھا کہ اس طرح کے پرینک کرنے سے گریز کرنا چاہیے جس میں کسی کی جان اور مال کو خطرہ ہو۔

صارفین نے مطالبہ کیا کہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے نوجوانوں کو پکڑ کر جیل میں ڈالا جائے تاکہ آئندہ ایسی پرینک ویڈیوز نہ بنائی جائیں جبکہ کئی صارفین نے والدین کو لاپرواہ قرار دیا کہ والدین کو پتہ ہی نہیں ہوتا کہ ان کی اولاد باہر کیا کرتی پھر رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp