قاضی فائز عیسیٰ نے از خود نوٹس اختیار پر رجسٹرار سپریم کورٹ کا سرکولر مسترد کر دیا ، استعفیٰ دینے کی ہدایت

پیر 3 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ کے سینیئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے رجسٹرار سپریم کورٹ کا  31 مارچ کا سرکولر مسترد کردیا۔

سپریم کورٹ آف پاکستان کے سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے رجسٹرار سپریم کورٹ سے سرکولر واپس لینے اور فوری استعفیٰ دینے کی ہدایت کردی ہے۔

اس سے پہلے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے 29 مارچ کو ایک مقدمے کی سماعت کے دوران از خود نوٹس مقدمات پر سماعت روک دی تھی۔

ان کا یہ کہنا تھا کہ جب تک چیف جسٹس کے ازخود نوٹس اختیارات کے بارے میں قانون سازی نہیں ہوجاتی ازخود نوٹس مقدمات پر سماعت نہیں ہوگی۔

اس فیصلے کی بنیاد پر جسٹس امین الدین خان نے 30 مارچ کو الیکشن التوا کیس کی سماعت کرنے سے معذرت کرلی تھی۔

31 مارچ کو ایک سرکولر جاری کیا گیا جس کے ذریعے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے فیصلے کو مسترد کردیا گیا اور کہا گیا کہ اس کا اطلاق پہلے سے جاری الیکشن التوا کیس میں نہیں ہوتا۔

جسٹس فائز عیسیٰ نے پیر کے روز جاری کردہ فیصلے میں یہ لکھا ہے کہ میں 31 مارچ کا سرکولر دیکھ کر حیران رہ گیا۔ سرکولر 29 مارچ کو دیے گئے 3 رکنی بینچ کے فیصلے کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔ رجسٹرار کو عدالتی حکم نامہ ختم کرنے کا کوئی اختیار نہیں۔ چیف جسٹس اس طرح کے کوئی انتظامی احکامات جاری نہیں کرسکتے۔

جسٹس فائز عیسیٰ نے رجسٹرار سپریم کورٹ کو فی الفور سرکولر واپس لینے کی ہدایت کی ہے اور ساتھ ہی کہا ہے کہ آپ کا رویہ اس عہدے کے لائق نہیں لہٰذا آپ اپنے عہدے سے استعفیٰ دیں۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اس مذکورہ فیصلے کی کاپی کابینہ ڈویژن اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو بھجوانے کی ہدایت کی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp