قومی اسمبلی کے اجلاس میں اسلام آباد بلدیاتی انتخابات ایکٹ کا ترمیمی بل 2024 کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا ہے، ترمیمی بل وفاقی وزیر داخلہ سینیٹر سید محسن رضا نقوی نے پیش کیا۔
قومی اسمبلی کے ایجنڈے کے مطابق پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ سینیٹر سید محسن رضا نقوی نے رولز آف پروسیجر اینڈ کنڈکٹ آف بزنس 2007 کے رول 288 کے تحت مطالبہ کیا کہ اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری لوکل گورنمنٹ (ترمیمی) بل کو مدنظر رکھنے کے لیے مذکورہ رولز کے قوائد 123 کی ذیلی شق (2) کی شرط کو معطل کیا جائے اور اس پر بحث کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں:قومی اسمبلی کے 26 اگست کو ہونے والے اجلاس کے اہم نکات اور ایجنڈا جاری
وفاقی وزیر داخلہ سینیٹر سید محسن رضا نقوی نے اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2015 (اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری لوکل گورنمنٹ (ترمیمی) بل 2024) میں مزید ترمیمی بل فوری طور پر زیر غور لانے اور ترامیم فوری منظور کرنے کی بھی تجویز پیش کی تھی۔ قومی اسمبلی کے پیر کے اجلاس میں اس بل کو کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات کے نظام میں تبدیلی سے متعلق قانون سازی کا فیصلہ کیا ہے اور اسی تناظر میں قومی اسمبلی کے اجلاس میں بل بھی پیش کر دیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مختلف سیاسی جماعتوں کی درخواستوں، متوقع امیدواروں کی انتخابی عمل میں شمولیت اور انہیں اس سلسلے میں سہولت فراہم کرنے کے پیش نظر اسلام آباد بلدیاتی انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروانے کی تاریخ کو بھی بڑھا دیا تھا۔
مزید پڑھیں:اسلام آباد بلدیاتی انتخابات کی تاریخ میں توسیع، اب پولنگ کب ہوگی؟
کاغذات جمع کروانے کی اب آخری تاریخ 28 اگست ہے، الیکشن کمیشن نے تجدید شدہ الیکشن پروگرام کا باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا تھا، جس کے مطابق اب پولنگ 9 اکتوبر کو ہو گی۔
قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے والے ایکٹ 2024 کے مطابق اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات ایکٹ میں یونین کونسل کی سطح پر منتخب نمائندوں کی تعداد بڑھانے کی تجویز پیش گئی ہے۔
بل کے متن کے مطابق پہلے یونین کونسل میں صرف چیئرمین اور وائس چیئرمین کے عہدے تھے لیکن موجودہ بل میں چیئرمین اور وائس چیئرمین کے ساتھ ساتھ 15 مزید نمائندے بھی منتخب ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں:اسلام آباد اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے پیشرفت، الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس
نئے بل کے مطابق یونین کونسل میں چیئرمین اور وائس چیئرمین کے علاوہ 9 ممبرز یونین کونسل بھی منتخب کیے جائیں گے۔ یونین کونسل سطح پر ایک کسان یا مزدور، ایک اقلیت اور ایک نوجوان کی نشست رکھی گئی ہے، خواتین کے لیے 3 فیصد کوٹہ رکھا گیا ہے۔