کوئٹہ میں صدیوں پُرانا قالین بافی کا ہنر آج بھی زندہ

منگل 27 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بلوچستان کی ثقافت میں قالین انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ گھروں کے دالان سے لےکر گیدان( خیمہ)  تک ہر جگہ کو خوبصورت قالینوں سے سجایا جاتا ہے۔ جدید دور میں جہاں زیادہ تر قالین مشین کے ذریعے تیار کیے جاتے ہیں وہیں آج بھی قالین بافی کا ہنر اب بھی زندہ و تابندہ ہے۔

کوئٹہ کے علاقے ہزارہ ٹاؤن میں افغان پناہ گزین قالین بنانے کے مشکل فن کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کے زیر انتظام سینٹر میں سینکڑوں خواتین اور مردوں کو قالین بنانے کا ہنر سکھایا جاتا ہے۔

ہاتھ سے قالین بُننا ایک دشوار عمل ہے۔ اس کے اجزا کافی مہنگے ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہاتھ سے بنے قالینوں کی قیمت لاکھوں روپے میں ہوتی ہے۔ قالینوں میں استعمال ہونے والا دھاگہ بیرون ممالک سے منگوایا جاتا ہے جس کے بعد اسے خالص اخروٹ اور انار کے چھلکوں، پھول کی پتیوں اور انگور کے خوشوں کے رنگ میں رنگا جاتا ہے۔

ریشم کے دھاگے سے تیار کردہ قالینوں کی دینا بھر میں مانگ ہے جو یہاں تیار ہونے کے بعد بیرون ممالک بھیجے جاتے ہیں۔

ایک خوبصورت دیدہ زیب اور منفرد قالین کی تیاری میں 4 سے 5 ماہ درکار ہوتے ہیں۔ جس کے بعد یہ فروخت اور استعمال کے لیے تیار ہوتا ہے۔ اس حوالے سے مزید جانیے اس ویڈیو رپورٹ میں

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

یورپی یونین انڈو پیسفک فورم: اسحاق ڈار کی سنگاپور کے وزیرِ خارجہ اور بنگلادیشی سفیر سے غیررسمی ملاقات

ٹی20 ورلڈ کپ 2026: پاکستان اور بھارت ایک ہی گروپ میں، میچ 15 فروری کو کولمبو میں ہوگا

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے نیشنل سیکیورٹی ورکشاپ کے شرکا کی ملاقات

ایبٹ آباد میں مسافر وین کو حادثہ، باپ بیٹے اور 2 بہنوں سمیت 6 افراد جاں بحق

ٹرمپ نے صحافی کے سخت سوال پر ممدانی کو کیسے مشکل سے نکالا؟

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت