کراچی سمیت ملک بھر میں بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، محکمہ موسمیات نے 27 سے 31 اگست تک موسلادھار بارشوں کے باعث سندھ، بلوچستان اورجنوبی پنجاب کے نشیبی علاقے زیرآب آنے کا خدشہ بھی ظاہر کردیا ہے۔
محکمہ موسمیات نے موسلا دھار بارشوں کے باعث ڈیرہ غازی خان کے پہاڑی ندی نالوں، کراچی، حیدر آباد، دادو، قلات، خضدار، جعفر آباد، سبی، نصیر آباد، بارکھان، لورالائی، آواران، پنجگور، واشک، مستونگ اورلسبیلہ کے ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ میں موسلادھار بارشوں سے نمٹنے کے لیے صوبائی حکومت نے کیا تیاری کی؟
موسلا دھار بارش کے باعث مری، گلیات، مانسہرہ، کوہستان، چترال، دیر، سوات، شانگلہ، بونیر، کشمیر اور گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ بھی موجود ہے جبکہ اسلام آباد، راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور، شیخوپورہ، قصور، سیالکوٹ، سرگودھا، فیصل آباد، ملتان،ساہیوال، نوشہرہ اور پشاور کے نشیبی علاقے بھی زیر آب آسکتے ہیں۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ بارش بدین اور کراچی قائدآباد میں 52 ملی میٹر ریکارڈ ہوئی جبکہ گلشنِ حدید میں 46، نارتھ کراچی میں 30، ناظم آباد میں 26 اور سرجانی میں 25 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں طاقتور مون سون سسٹم کی آمد، پنجاب و سندھ میں طوفانی بارشوں کی پیشگوئی
کراچی میں گزشتہ روز تیز بارش کے بعد مختلف علاقوں میں سڑکوں پر پانی جمع ہوگیا جبکہ شہریوں کو آمد و رفت میں شدید مشکلات کا سامنا بھی رہا، بارش کے بعد شہر کے مختلف علاقے تاریکی ڈوب میں گئے۔ حیدرآباد اور گرد ونواح میں طوفانی بارش کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آگئے اور حیسکو کے 60 سے زائد فیڈر ٹرپ کرگئے جس سے شہر کے متعدد علاقوں میں بجلی کی فراہمی منقطع ہوگئی۔
سندھ میں بارشوں کے نئے اسپیل کی پیش گوئی
محکمہ موسمیات نے کراچی میں کل شدید بارش جبکہ یکم ستمبر کے بعد بارش کا ایک اور طاقتور سسٹم ملک میں داخل ہونے کی بھی پیش گوئی کی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ کو حکام نے آگاہ کیا ہے کہ اس نئے اسپیل سے کراچی میں 150 تا 200 ملی میٹرز بارش ہوسکتی ہے، ٹھٹہ، سجاول، میرپورخاص، سانگھڑ اور نوابشاہ میں 250 تا 300 ملی میٹرز بارش متوقع ہے، بدین، ٹنڈو محمد خان، تھرپارکر اور عمرکوٹ میں 500 ملی میٹر بارش کا امکان ہے، سندھ کے دیگر اضلاع میں 70 تا 100 ملی میٹر بارش کا امکان ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبے میں ہنگامی حالت نافذ کردی ہے۔ وزیراعلی نے مون سون بارشوں کے پیش نظر 30 اضلاع میں میں انچارج مقرر کردیے ہیں اور صوبے بھر میں متعلقہ اداروں، وزرا، مشیر اور معاونین کو ہر وقت متحرک رہنے کی ہدایت کی ہے۔