گیس چوری قومی معیشت کے لیے نقصان کا سبب ہے۔ سوئی ناردرن گیس کے مطابق خیبرپختونخوا میں بھی گیس چوری کا سلسلہ ہے۔
سوئی ناردرن نے سیکیورٹی حکام کے ساتھ مل کر گیس چوری کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن بھی شروع کیا لیکن گیس چوری ہے کہ رکنے کا نام نہیں لے رہی۔
یہ بھی پڑھیں: گیس چوری کے خلاف آپریشن شروع، 270 کنکشنز منقطع کر دیے ہیں، اظہر رشید شیخ
سوئی ناردرن گیس کے جنرل مینجر وقاص شنواری نے انکشاف کیا ہے کہ صوبہ خیبرپختونخوا میں سالانہ بنیادوں پر اربوں روپے کی گیس چوری ہوتی ہے۔
وقاص شنواری کے مطابق خیبرپختونخوا کے جنوبی اضلاع کرک، ہنگو اور دیگر علاقوں میں سالانہ 2 ارب روپے سے زیادہ کی گیس چوری ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں سب سے زیادہ گیس چوری ضلع کرک میں ہورہی ہے، کرک، ہنگو اور تحصیل لاچی میں میٹر لگائے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: گیس چوری کا معاملہ: ٹیلی کام کمپنی جاز کا سوئی ناردرن گیس کو 10 ارب روپے ہرجانے کا نوٹس
وقاص شنواری کا کہنا ہے کہ صوبے میں شمالی وزیرستان اور کوہاٹ میں 2 مقامات پر گیس دریافت ہوئی ہے، جس سے عوام کو سردی میں گیس کی فراہمی بہتر ہوگی۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں خیبر پختونخوا کے ضلع کوہاٹ کے علاقے راضگر 1 میں گیس کے نئے ذخائر دریافت ہوئے تھے۔
ایم او ایل پاکستان آئل اینڈ گیس کمپنی، او جی ڈی سی ایل، پی پی ایل، پی او ایل اورجی ایچ پی ایل کے جائنٹ وینچر نے لوک ہارٹ فارمیشن سے تیل و گیس کے نئے ذخائر دریافت کیے ہیں، گیس کے لیے 3,773.98 میٹر گہرائی تک کنواں کھودا گیا۔
ابتدائی تخمینے کے مطابق کنویں سے روزانہ 17.9 ملین اسٹینڈرڈ مکعب فٹ گیس اور 153 بیرل تیل حاصل کیا جائے گا۔