تاجر برادری اور جماعت اسلامی کی کال پر ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال، کاروباری مراکز بند

بدھ 28 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بجلی کی قیمتوں میں مسلسل اضافے اور ٹیکسوں کے نفاذ کے خلاف تاجر تنظیموں کی جانب سے آج ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جارہی ہے۔

تاجر ایسوسی ایشن اور پاکستان انجمن تاجران کی کال پر ملک بھر کاروباری مراکز بند ہیں جبکہ بعض شہروں میں تعلیمی ادارے بھی بند کیے گئے ہیں۔ دوسری جانب، جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) اور جماعت اسلامی کی جانب سے بھی ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مولانا فضل الرحمن نے بھی 28 اگست کی ملک گیر ہڑتال کی حمایت کردی

اسلام آباد میں ضلعی انتظامیہ نے احتجاج کے پیش نظر ریڈ زون کی طرف جانے والے راستوں کو کنٹینر رکھ کر بند کردیا ہے، لاہور میں تاجر تنظیمیں 2 دھڑوں میں بٹ گئی ہیں، ایک دھڑا ہڑتال کی حمایت جبکہ دوسرا دھڑا مخالفت کررہا ہے۔

آج چترال تا کراچی ہڑتال کامیاب ہوگی، حافظ نعیم الرحمان

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ آج ہماری اپیل پر تمام شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ افراد پرامن ہڑتال کررہے ہیں، آج چترال سے لے کر کراچی تک کامیاب ہڑتال ہوگی، حکومت تاجر دوست کے نام پر اسکیمیں متعارف کرارہی ہے، کوئی تاجر تنظیم حکومتی جھانسے میں نہیں آئے گی۔

انہوں نے تاجروں سے اپیل کی کہ وہ وہی کام کریں جو ملک و قوم کے حق میں ہے، عوام حکمرانوں کی عیاشیوں کے خرچے مزید اٹھانے کو تیار نہیں، جاگیرداروں پر ٹیکس لگایا جائے، حکمران طبقہ اپنے خرچے کم کرے۔

کراچی، لاہور اور پشاور کے تاجروں کا ہڑتال کامیاب بنانے کا اعلان 

آل پاکستان انجمن تاجران سندھ کے صدر نے ٹیکسوں اور بجلی کے بلوں میں اضافے کو مسترد کرتے ہوئے آج ہونے والی شٹر ڈاؤن ہڑتال کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ آج صوبہ بھر کے تمام چھوٹے اور بڑے شہروں میں کاروباری مراکز مکمل طور پر بند رہیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: سی ٹی اے کا 28 اگست کو جماعت اسلامی کی ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کی حمایت کا اعلان

کراچی الیکٹرانکس ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر محمد رضوان نے بھی ہڑتال کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کراچی سے خیبر تک تمام تاجر تنظیمیں ہڑتال میں شامل ہیں، تاجروں کے مسائل حل نہ ہوئے تو ہڑتال کا دورانیہ بڑھ سکتا ہے۔ آل کراچی تاجر اتحاد کے صدر عتیق میر نے اپنے بیان میں کہا کہ عام آدمی مہنگائی سے پریشان ہے، یہ تاجروں کی نہیں بلکہ شہریوں کی ہڑتال ہے۔ ادھر، پشاور میں بھی تاجروں تنظیموں نے شہر میں بازار بند رکھنے کا اعلان کیا ہے اور حکومت سے بجلی کی قیمتوں اور ٹیکس کی شرح میں کمی کا مطالبہ کیا ہے۔

حکومت تاجروں کے دباؤ میں نہیں آئے گی، رانا احسان افضل

دوسری جانب، وزیراعظم شہباز شریف کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل نے کہا ہے کہ حکومت تاجروں کے دباؤ میں نہیں آئے گی۔ جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے رانا احسان افضل نے کہا کہ اگر آپ کو لگتا ہے ہم غلط کررہے ہیں تو دوبارہ بات چیت کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مذاکرات سے انکار نہیں کرے گی۔، وزیراعظم نے ایف بی آر کی تنظیم نو کرنی ہے جس کے لیے ریٹیل سیکٹر کو ٹیکس نیٹ میں آنا ہوگا۔

واضح رہے کہ تاجروں کی مرکزی تنظیم اور آل پاکستان انجمن تاجران نے تاجر دوست اسکیم اور حالیہ ٹیکس پالیسیوں کے خلاف 28 اگست کو ملک بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا تھا۔ 16 اگست کو ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں تاجر رہنماؤں کاشف چوہدری اور اجمل بلوچ نے اس اسکیم کو مسترد کرتے ہوئے اسے ناقابل عمل قرار دیا تھا اور حکومت سے اس اسکیم کو فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کل ملک بھر میں کامیاب ہڑتال ہوگی، حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کریں گے، حافظ نعیم الرحمان

گزشتہ روز، جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بھی شٹر ڈاؤن ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ مہنگائی اور ناجائز ٹیکس نے ملک کے عوام کا جینا دو بھر کردیا ہے، آئی ایم ایف کے حکم پر بنے بجٹ نے عوام کے منہ سے نوالہ چھین لیا۔ انہوں نے جے یو آئی کے کارکنوں کو کل کی شٹر ڈاؤن ہڑتال کامیاب بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں قائم کے یو آئی بزنس فورمز ہڑتال میں بھرپور طریقے سے حصہ لیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp