صحافی کو بنا جواب دیے ارشد ندیم روانہ، سوشل میڈیا پر نئی بحث چھڑ گئی

بدھ 28 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان کو 40 سال بعد اولمپکس میں گولڈ میڈل جتوانے والے قومی ہیرو، جیویلن کھلاڑی ارشد ندیم کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک صحافی ان سے سوال کرتا ہے کہ چیمپئن بن کر کیسا محسوس کر رہے ہیں جس پر ارشد ندیم بغیر جواب دیے تیزی سے آگے بڑھ جاتے ہیں۔ صحافی ان سے کہتا ہے کہ آپ بات کیوں نہیں کر رہے جس پر ارشد ندیم کہتے ہیں کہ وہ لیٹ ہو رہے ہیں۔

ارشد ندیم کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین کی جانب سے اس پر ملا جلا ردعمل دیا گیا، کسی کا کہنا تھا کہ شہرت ملنے کے بعد ارشد ندیم مغرور ہو گئے ہیں جبکہ کئی صارفین نے صحافی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ بغیر وقت لیے انٹرویو لینے آنا ہی غلط ہے۔

صحافی سلمان درانی نے ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ارشد ندیم صاحب ایک دو سوالوں کے جواب دینے سے آپ چھوٹے نہیں ہوجاتے۔ نوجوان صحافی خصوصی طور پر لاہور سے آپ کے گاؤں میاں چنوں آیا لیکن آپ نے ان سے بات تک نہیں کی، آپ کو ایسے نہیں کرنا چاہیے تھا۔

فیضان لاکھانی نے لکھا کہ پہلا سوال تو یہ ہے کہ کیا مذکورہ رپورٹر نے ارشد ندیم سے انٹرویو کے لیے وقت لیا تھا یا بغیر بتائے ہی پہنچ گیا؟ اگر بغیر بتائے بھی پہنچا تو بھی انٹرویو لینے کے کچھ آداب ہوتے پیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ دنیا میں کسی ایتھلیٹ سے یوں راہ چلتے روک کر سوال کرنا مناسب نہیں ہوتا اور اس کے بعد شکوہ تو بالکل بھی نہیں بنتا۔

عبد القادر لکھتے ہیں کہ غریب کو جب کچھ مل جاتا ہے تو اوقات بھول جاتا ہے لیکن صحافی کو بھی تھوڑا خیال رکھنا چاہیے۔

انجم اقبال لکھتے ہیں کہ تصویر کا ایک رُخ دیکھ کر کب فیصلہ کیا جاتا ہے۔ ارشد ندیم صبح شام انٹرویو دے دے کر تھک چُکا ہے، ہر کسی کو انٹرویو دیے، ہر ایک کے ساتھ ہنس کے مِلا، اب اگر ایک آدھ بار تھکاوٹ سے جواب نہیں دے سکا تو کیا ہو گیا لیکن سب اس کے زوال کی داستانیں لکھنا شروع ہو گئے ہیں۔

واضح رہے کہ پیرس اولمپکس میں ارشد ندیم نے جیولین تھرو کے مقابلے میں 92.97 کی طویل تھرو کرکے اولمپک گیمز کی تاریخ میں ریکارڈ قائم کرتے ہوئے گولڈ میڈل اپنے نام کیا جبکہ انڈیا کے نیرج چوپڑا نے سلور میڈل اپنے نام کیا تھا جس کے بعد ان پر انعامات کی بارش کر دی گئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp