پاکستان کو 40 سال بعد اولمپکس میں گولڈ میڈل جتوانے والے قومی ہیرو، جیویلن کھلاڑی ارشد ندیم کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک صحافی ان سے سوال کرتا ہے کہ چیمپئن بن کر کیسا محسوس کر رہے ہیں جس پر ارشد ندیم بغیر جواب دیے تیزی سے آگے بڑھ جاتے ہیں۔ صحافی ان سے کہتا ہے کہ آپ بات کیوں نہیں کر رہے جس پر ارشد ندیم کہتے ہیں کہ وہ لیٹ ہو رہے ہیں۔
ارشد ندیم کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین کی جانب سے اس پر ملا جلا ردعمل دیا گیا، کسی کا کہنا تھا کہ شہرت ملنے کے بعد ارشد ندیم مغرور ہو گئے ہیں جبکہ کئی صارفین نے صحافی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ بغیر وقت لیے انٹرویو لینے آنا ہی غلط ہے۔
صحافی سلمان درانی نے ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ارشد ندیم صاحب ایک دو سوالوں کے جواب دینے سے آپ چھوٹے نہیں ہوجاتے۔ نوجوان صحافی خصوصی طور پر لاہور سے آپ کے گاؤں میاں چنوں آیا لیکن آپ نے ان سے بات تک نہیں کی، آپ کو ایسے نہیں کرنا چاہیے تھا۔
ارشد ندیم صاحب ایک دو سوالوں کے جواب دینے سے آپ چھوٹے نہیں ہوجاتے۔ نوجوان صحافی خصوصی طور پر لاہور سے آپکے گاؤں میاں چنوں آیا آپ کو ایسے نہیں کرنا چاہیے تھا۔ pic.twitter.com/XNWLpFh25Q
— Salman Durrani (@DurraniViews) August 27, 2024
فیضان لاکھانی نے لکھا کہ پہلا سوال تو یہ ہے کہ کیا مذکورہ رپورٹر نے ارشد ندیم سے انٹرویو کے لیے وقت لیا تھا یا بغیر بتائے ہی پہنچ گیا؟ اگر بغیر بتائے بھی پہنچا تو بھی انٹرویو لینے کے کچھ آداب ہوتے پیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ دنیا میں کسی ایتھلیٹ سے یوں راہ چلتے روک کر سوال کرنا مناسب نہیں ہوتا اور اس کے بعد شکوہ تو بالکل بھی نہیں بنتا۔
پہلا سوال تو یہ ہے کہ کیا مذکورہ رپورٹر نے ارشد ندیم سے انٹرویو کے لئے وقت لیا تھا یا بس یونہی پہنچ گیا؟ اگر یونہی پہنچا تو بھی ساونڈ بائٹ لینے کے کچھ آداب ہوتے پیں۔
دنیا میں کسی ایتھلیٹ کو یوں راہ چلتے روک کر سوال کرنا مناسب نہیں ہوتا اور اس کے بعد شکوہ تو بالکل بھی نہیں بنتا- https://t.co/hKwntKSwHQ— Faizan Lakhani (@faizanlakhani) August 27, 2024
عبد القادر لکھتے ہیں کہ غریب کو جب کچھ مل جاتا ہے تو اوقات بھول جاتا ہے لیکن صحافی کو بھی تھوڑا خیال رکھنا چاہیے۔
غریب کو جب کچھ مل جاتا ہے تو اوقات بھول جاتا ہے اور صحافی کو بھی توڑا خیال رکھنا چاہئے https://t.co/gXaRdWm58O
— Abdul Qadir Wazir (@A_Qadir_988) August 27, 2024
انجم اقبال لکھتے ہیں کہ تصویر کا ایک رُخ دیکھ کر کب فیصلہ کیا جاتا ہے۔ ارشد ندیم صبح شام انٹرویو دے دے کر تھک چُکا ہے، ہر کسی کو انٹرویو دیے، ہر ایک کے ساتھ ہنس کے مِلا، اب اگر ایک آدھ بار تھکاوٹ سے جواب نہیں دے سکا تو کیا ہو گیا لیکن سب اس کے زوال کی داستانیں لکھنا شروع ہو گئے ہیں۔
تصویر کا ایک رُخ دیکھ کر کب فیصلہ کیا جاتا ہے۔ خدا کے بندو صبح شام بیچارہ انٹرویو دے دے کر تھک چُکا ہے، ہر کسی کو انٹرویو دیے، ہر ایک کے ساتھ ہنس کے مِلا، اب اگر ایک آدھ بار تھکاوٹ سے نہیں جوابات دے سکا تو کیا ہو گیا۔ اُس کے زوال کی داستانیں لکھنا شروع ہو گئے سب۔ کچھ خدا کا خوف…
— ᴀɴᴊᴜᴍ ɪǫʙᴀʟ (@pindsultani) August 27, 2024
واضح رہے کہ پیرس اولمپکس میں ارشد ندیم نے جیولین تھرو کے مقابلے میں 92.97 کی طویل تھرو کرکے اولمپک گیمز کی تاریخ میں ریکارڈ قائم کرتے ہوئے گولڈ میڈل اپنے نام کیا جبکہ انڈیا کے نیرج چوپڑا نے سلور میڈل اپنے نام کیا تھا جس کے بعد ان پر انعامات کی بارش کر دی گئی۔