وزیراعظم شہباز شریف کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل نے تاجروں کی ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کے حوالے سے کہا ہے کہ حکومت تاجروں کے دباؤ میں نہیں آئے گی۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے رانا احسان افضل نے کہا کہ اگر آپ کو لگتا ہے ہم غلط کررہے ہیں تو دوبارہ بات چیت کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مذاکرات سے انکار نہیں کرے گی۔، وزیراعظم نے ایف بی آر کی تنظیم نو کرنی ہے جس کے لیے ریٹیل سیکٹر کو ٹیکس نیٹ میں آنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: مولانا فضل الرحمن نے بھی 28 اگست کی ملک گیر ہڑتال کی حمایت کردی
واضح رہے کہ بجلی کی قیمتوں میں مسلسل اضافے اور ٹیکسوں کے نفاذ کے خلاف تاجر تنظیموں کی جانب سے آج ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جارہی ہے۔ تاجر ایسوسی ایشن اور پاکستان انجمن تاجران کی کال پر ملک بھر کاروباری مراکز بند ہیں جبکہ بعض شہروں میں تعلیمی ادارے بھی بند کیے گئے ہیں۔ دوسری جانب، جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) اور جماعت اسلامی کی جانب سے بھی ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا گیا ہے۔
تاجروں کی مرکزی تنظیم اور آل پاکستان انجمن تاجران نے تاجر دوست اسکیم اور حالیہ ٹیکس پالیسیوں کے خلاف 28 اگست کو ملک بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا تھا۔ 16 اگست کو ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں تاجر رہنماؤں کاشف چوہدری اور اجمل بلوچ نے اس اسکیم کو مسترد کرتے ہوئے اسے ناقابل عمل قرار دیا تھا اور حکومت سے اس اسکیم کو فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کل ملک بھر میں کامیاب ہڑتال ہوگی، حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کریں گے، حافظ نعیم الرحمان
گزشتہ روز، جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بھی شٹر ڈاؤن ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ مہنگائی اور ناجائز ٹیکس نے ملک کے عوام کا جینا دو بھر کردیا ہے، آئی ایم ایف کے حکم پر بنے بجٹ نے عوام کے منہ سے نوالہ چھین لیا۔ انہوں نے جے یو آئی کے کارکنوں کو کل کی شٹر ڈاؤن ہڑتال کامیاب بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں قائم کے یو آئی بزنس فورمز ہڑتال میں بھرپور طریقے سے حصہ لیں۔