سیکڑوں لڑکیوں کا آن لائن جنسی استحصال کرنے والے یوٹیوبر کو 17 سال قید کی سزا

بدھ 28 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

دنیا بھر کی سیکڑوں لڑکیوں کو کیمرے پر جنسی حرکات کرنے کے لیے بلیک میل کرنے پر آسٹریلیا کے معروف یوٹیوبر کو 17 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔

یوٹیوبر محمد زین العابدین رشید نے برطانیہ، امریکا، جاپان اور فرانس سمیت 20 ممالک کے 286 افراد سے متعلق 119 الزامات کا اعتراف کیا، اور اس کے دو تہائی متاثرین کی عمریں 16 سال سے کم تھیں۔

یہ بھی پڑھیں پنجاب یونیورسٹی کی طالبہ کو جنسی ہراساں کرنے کا مقدمہ درج

عدالت کے مطابق یوٹیوبر نے لڑکیوں کو اس بنیاد پر بلیک میل کیاکہ ان کے واضح پیغامات اور تصاویر ان کے عزیز و اقارب کو بھیجی جائیں گی۔

آسٹریلوی حکام کا کہنا ہے کہ یہ تاریخ میں جنسی زیادتی کے بدترین واقعات میں سے ایک ہے۔

آسٹریلوی پولیس کے اسسٹنٹ کمشنر نے میڈیا کو بتایا کہ یہ مقدمہ آسٹریلیا میں جنسی زیادتی کے سب سے خوفناک مقدمات میں سے ایک ہے، اس طرح کا آن لائن استحصال اور بدسلوکی تباہ کن ہے اور زندگی بھر کے صدمے کا سبب بنتی ہے۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جب ملزم کو سزا سنائی گئی تو جج نے کہاکہ ملزم کا جرم اتنی شدت کا تھا کہ ملک بھر میں ہونے والے کیسوں سے اس کا موازنہ نہیں کیا جاسکتا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ملزم 15 سالہ امریکی انٹرنیٹ اسٹار ہونے کا بہانہ کرتے ہوئے لڑکیوں کو اپنے جال میں پھنساتا، اور بعد ازاں جنسی حرکات کا مطالبہ کیا جاتا۔

ملزم کو اس وقت پکڑا گیا جب آسٹریلوی حکام سے انٹرپول اور امریکی تفتیش کاروں نے رابطہ کیا، اور 2020 میں اس کے گھر پر پولیس کے چھاپے کے بعد اس پر فرد جرم عائد کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں بچوں سے جنسی زیادتی کے واقعات کو کیسے روکا جا سکتا ہے؟

رشید پہلے ہی پرتھ کے ایک پارک میں اپنی کار میں 14 سالہ بچے کے ساتھ 2 بار جنسی زیادتی کے الزام میں 5 سال قید کی سزا کاٹ رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp