اسرائیلی فوج اور فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے درمیان 7 اکتوبر 2023 سے جنگ جاری ہے، اور اس دوران اسرائیلی فوج کی بمباری سے اب تک 40 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔ اسرائیل تمام تر وسائل کے باوجود فلسطینیوں کے جذبوں کو شکست نہیں دے سکا، اور اب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو اپنے بیٹے کی فکر لاحق ہوگئی ہے اور انہوں نے امریکا سے مزید مدد مانگ لی ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایران کی متوقع جوابی کارروائی کے خدشات کے پیش نظر اپنے بیٹے یائر نیتن یاہو جو امریکا میں مقیم ہیں، ان کی سیکیورٹی بڑھانے کی درخواست کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں نیتن یاہو ہمارے بچوں کو دفن کر رہا ہے، تل ابیب اسرائیلی مظاہرین کے نعروں سے گونج اٹھا
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم کے فرزند 2023 سے امریکا میں مقیم ہیں، اور ان کی سیکیورٹی پر سالانہ 6 لاکھ 80 ہزار ڈالر خرچ آرہا ہے۔
واضح رہے کہ حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی تہران میں شہادت کے بعد ایران نے اسرائیل سے بدلہ لینے کا اعلان کررکھا ہے، اور کہا ہے کہ وقت اور جگہ کا تعین ہم خود کریں گے۔
ایرانی ردعمل کی صورت میں امریکا اسرائیل کا دفاع کرے گا، وائٹ ہاؤس
دوسری جانب وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جان کربی نے کہا ہے کہ اگر ایران کی طرف سے اسرائیل کے خلاف کوئی ردعمل دیا گیا تو امریکا اسرائیل کا دفاع کرے گا۔
انہوں نے کہاکہ واشنگٹن ایران کی بیان بازی کو سنجیدگی سے لیتا ہے لیکن جوابی کارروائی کے امکانات کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔
یہ بھی پڑھیں ننھی فلسطینی بچی کی دردناک داستان پر ملالہ یوسفزئی بھی تڑپ اُٹھیں، اسرائیل سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ
واضح رہے کہ حالیہ ہفتوں میں امریکی فوج نے ایران یا اس کے اتحادیوں کے حملوں کو روکنے کی کوشش میں مشرق وسطیٰ میں اپنی موجودگی میں اضافہ کیا ہے۔