’اسنیٰ‘ عمان کی جانب بڑھ گیا، سمندر میں طغیانی کا خدشہ برقرار، پاکستان کا آخری الرٹ جاری

اتوار 1 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان کے محکمہ موسمیات نے سمندری طوفان اسنیٰ کے حوالے سے آخری الرٹ جاری کرتےہوئے کہا ہے کہ کراچی اور بلوچستان کے ساحلی علاقوں سے نکلنا والا سمندری طوفان اسنیٰ اب کمزور ہو کرعمان کی جانب بڑھ گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سندھ میں سمندری طوفان، شدید بارشوں کی پیشگوئی، اسکول بند

اتوار کو محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری آخری الرٹ میں کہا گیا ہے کہ سمندری طوفان اسنیٰ پاکستان کے ساحلی علاقوں سے دور کمزور ہو کر عمان کے ساحلی جزیرے ماثرہ سے 320 کلو میٹر شمال مشرق میں پہنچ گیا ہے جو کہ بلوچستان کے ضلع گوادر کے جنوب سے 370 کلومیٹر کی دوری پر ہے۔

محکمہ موسمیات نے کہا کہ اتوار اور پیر کی درمیانی رات یا پیر تک’اسنیٰ‘ کے مزید کمزور ہونے کا امکان ہے تاہم سمندر میں شدید طغیانی کے اب بھی امکانات ہیں اس لیے ماہی گیر گہرے سمندر میں جانے کی کوشش نہ کریں۔

محکمہ موسمیات نے سندھ میں مزید بارشوں کی پیش گوئی کرتے ہوئے کہا ہے کہ خلیج بنگال سے مرطوب ہوائیں ملک کے مغربی حصوں کی جانب بڑھ رہی ہیں جس سے سندھ کے بعض علاقوں میں 3 اور 4 ستمبر کو گرج چمک کے ساتھ مزید بارشوں کا امکان ہے۔

مزید پڑھیں:سمندی طوفان ’اسنیٰ‘ کراچی سے دور ہوگیا، اب فاصلہ کتنا ہوگیا؟

محکمہ موسمیات نے آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران سندھ اور بلوچستان میں بھی مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔ کراچی، حیدرآباد، دادو، قلات، خضدار، جعفرآباد، سبی، نصیر آباد، بارکھان اور لسبیلہ جیسے شہروں میں موسلا دھار بارش کا امکان ہے جس کے باعث ندی نالوں میں مزید طغیانی آسکتی ہے۔

کراچی سمیت سندھ بھر میں اگرچہ بارشوں کا سلسلہ اگرچہ اس وقت تھم گیا ہے لیکن اس کے اثرات بدستور برقرار ہیں۔ کیرتھر پہاڑوں سے بہنے والے بارش کے پانی کی وجہ سے قمبر کے متعدد گاؤں اب بھی سیلاب میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ سیلاب نے سڑکوں کو بہا دیا ہے ، جس سے کشتیاں رہائشیوں کے لیے نقل و حمل کا ایک ضروری ذریعہ بن گئی ہیں۔

مزید پڑھیے: بحیرہ عرب میں ممکنہ طوفان کے باعث ٹروپیکل سائیکلون الرٹ جاری

فوری طور پر امداد کی ضرورت کے باوجود ضلع انتظامیہ کے کسی بھی عہدیدار نے نقصان کا تخمینہ لگانے یا راحت اور بچاؤ کا کام شروع کرنے کے لیے دورہ نہیں کیا ہے۔ مقامی لوگوں نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے فوری کارروائی کی اپیل کی ہے۔

جنوبی پنجاب میں واقع روجھان میں اگرچہ سیلاب کا پانی کم ہوگیا ہے لیکن سیلاب سے بے گھر ہونے والے افراد اب بھی مشکلات کا شکار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:سمندری طوفان ’اسنیٰ‘ کراچی سے 120 کلومیٹر دور، سندھ اور بلوچستان کے لیے الرٹ جاری

بہت سے لوگ انڈس ہائی وے کے کنارے کھلے آسمان تلے دن رات گزارنے پر مجبور ہیں، لیکن اب تک کوئی امداد نہیں ملی ہے۔ سیلاب متاثرین نے اپنے گھروں، فصلوں اور املاک کو کھو دیا ہے اور اب انہیں خوراک کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان کی بحالی کے لیے اقدامات کریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp