دنیا بھر کی طرح اب پاکستان میں بھی سوشل میڈیا کا استعمال بہت زیادہ بڑھ گیا ہے آج سے چند سال قبل کسی بھی سوشل میڈیا پر کوئی بھی صارف کسی قسم کا کوئی خرچ نہیں کرتا تھا، لیکن جیسے جیسے ان کا استعمال بڑھا تو کمپنی نے مختلف کاروبار میں اپنی مارکیٹنگ کے لیے سوشل میڈیا کا رخ کیا اور مشہور سوشل میڈیا سائٹس گوگل سے اس کو اور واٹس ایپ کو دنیا بھر کی طرح پاکستان سے بھی ریوینیو ملنا شروع ہوا۔
ایف بی آر کے مطابق گوگل فیس بک اور واٹس ایپ نے گزشتہ مالی سال 2023 اور 2024 کے دوران پاکستانی شہریوں سے مجموعی طور پر 7 ارب 21کروڑ 90لاکھ سے زیادہ روپے وصول کیے۔ اس میں گوگل نے سب سے زیادہ 6ارب 87کروڑ روپے سے زائد روپے وصول کیے، جبکہ فیس بک اور واٹس ایپ نے 34 کروڑ 30لاکھ روپے سے زائد وصول کیے۔
مزید پڑھیں: انٹرنیٹ کی سست رفتاری سے برانڈز اور سوشل میڈیا ایڈورٹائزر کا روزانہ کتنا نقصان ہو رہا ہے؟
ایف بی آر کے ریکارڈ کے مطابق گوگل فیس بک اور واٹس ایپ سے حکومت نے گزشتہ مالی سال 2023 اور 2024 کے دوران پاکستانیوں سے وصول کی گئی رقم پر مجموعی طور پر 78کروڑ 50لاکھ روپے ٹیکس وصول کیا۔ گوگل سے ایک سال میں 74کروڑ 80لاکھ روپے سے زائد ٹیکس وصول کیا، جبکہ فیس بک اور واٹس ایپ سے ایک سال میں 3 کروڑ 70 لاکھ روپے ٹیکس وصول کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ سوشل میڈیا کے اس نئے دور میں اب ہر شخص اپنے کاروبار، سروس یا اپنے کسی پروڈکٹ کی مارکیٹنگ کے لیے اخبارات، پمفلٹ یا کسی اور ذرائع کی جگہ سوشل میڈیا پر اشتہار جاری کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ ان اشتہارات کے لیے گوگل، فیس بک وغیرہ پیسے وصول کرتے ہیں، عام آدمی تو یہ اشتہار نہیں دیتا لیکن بڑی کمپنیاں لاکھوں روپے ادا کرکے گوگل اور فیس بک وغیرہ پر اشتہار دیتے ہیں۔