پاکستان تحریک انصاف نے سپریم کورٹ کے الیکشن سے متعلق فیصلے پر خوشی کا اظہار کیا، مختلف رہنماؤں کا کیا کہنا ہے، آئیے جانتے ہیں:
مرکزی صدر پاکستان تحریک انصاف چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آئین پاکستان کی فتح ہے۔ چیف جسٹس نے آئین کے محافظ ہونے کا حق ادا کرتے ہوئے اپنا نام تاریخ میں رقم کر لیا ہے، سپریم کورٹ کے فیصلہ سے پوری دنیا میں ہماری عدلیہ کا وقار بلند ہوا ہے۔ حکومت نے چیف جسٹس کے خلاف کوئی ایڈونیچر کرنے کی کوشش کی تو قوم اس کا منہ توڑ جواب دے گی۔
سابق وزیر خارجہ اور تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہماری جماعت قانون کی پاسداری کی حامی ہے، عدالت عظمیٰ نے نظریہ ضرورت کو ہمیشہ کے لیے دفن کر دیا ہے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ جمہوری قوتوں، آئینی قوتوں اورغیر جمہوری اور غیرآئینی قوتوں کے درمیان فرق واضح ہو گیا ہے۔ ایمرجنسی کی سازشیں کرنے والے بے نقاب ہو گئے ہیں۔ دکھ کی بات ہے کہ بھٹو کا نواسہ مارشل لا کی دھمکیاں دے رہا ہے۔ بھٹو کی پیپلز پارٹی اور زرداری کی پیپلز پارٹی کا یہی فرق ہے۔
رہنما تحریک انصاف فواد چودھری نے کہا کہ الیکشن کے بارے میں پاکستان کا آئین واضح ہے۔ جس طرح کے حالات پیدا کرنے کی کوشش کی گئی وہ سب کے سامنے ہے۔ ذوالفقارعلی بھٹو کا نواسہ ان کے آئین کے ساتھ نہیں کھڑا۔ امید کرتا ہوں وزیر اعظم شہباز شریف سپریم کورٹ کے فیصلے کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔
فواد چودھری کا مزید کہنا تھا کہ رانا ثنا اللہ وکلا کے ہاتھوں میں پلے کارڈ دے کر احتجاج چھوڑ دیں۔ حکومت کو دعوت دیتے ہیں کہ آئیں! انتخابات کے حوالے سے مل بیٹھیں، اور عام انتخابات کے حوالے سے فریم ورک طے کرلیں۔
بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ عدالت نے الیکشن کی تاریخ کو کالعدم قرار دیا ہے، حکومتی اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ عدالتی فیصلے پرعملدرآمد کریں، 30اپریل کے بجائے 14 مئی کو الیکشن کرانے کا حکم دیا گیا ہے، سپریم کورٹ نے تاریخی اور آئینی فیصلہ دیا ہے۔
صدر پی ٹی آئی سنٹرل پنجاب تحریک انصاف یاسمین راشد نے کہا کہ اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں کے آج حق اور سچ کی فتح ہوئی ہے۔ الیکشن سے بھاگنے والوں کو منہ کی کھانی پڑے گی۔
رہنما تحریک انصاف حامد اظہر نے کہا کہ سپریم کورٹ نے نہ صرف آئین کو بحال کیا بلکہ جمہوریت کو بھی بچا لیا،، پی ڈی ایم جماعتوں کو دعوت دیتا ہوں کہ انتخابات میں آئیں۔













