جسٹس طارق جہانگیری کی ڈگری پر کراچی یونیورسٹی کا فیصلہ معطل

جمعرات 5 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سندھ ہائی کورٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری کے کیس میں کراچی یونیورسٹی کی ان فیئر مینز کمیٹی کی سفارشات سمیت سینڈیکیٹ کا فیصلہ معطل کر دیا ہے۔

سندھ ہائی کورٹ نے کراچی یونیورسٹی کو اس کیس سے متعلق مزید اقدامات سے بھی روکتے ہوئے ڈپٹی اٹارنی جنرل، ایڈووکیٹ جنرل سندھ اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے 3 ہفتوں میں تفصیلی جواب طلب کر لیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق جہانگیری کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں درخواست دائر

سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ کراچی یونیورسٹی کی ان فیئر مینز کمیٹی اور سینڈیکیٹ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری غیر مؤثر قرار دی ہے، جسٹس صلاح الدین پہنور نے استفسار کیا کہ کس کی ڈگری کا کیس ہے اور یونیورسٹی نے اب تک  اس نوعیت کے کتنے فیصلے کیے ہیں۔

وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سینڈیکیٹ نے غیر شفاف طریقے سے 30 سال پرانی ڈگری پر فیصلہ کیا ہے، جسٹس صلاح الدین پہنور نے دریافت کیا کہ کس کی درخواست پر یونیورسٹی نے یہ سب کارروائی کی ہے، وکیل نے بتایا کہ یہ مبینہ طور پر اسلامیہ لا کالج نے لکھا ہے۔

مزید پڑھیں: جامعہ کراچی کے پروفیسر ڈاکٹر ریاض اگر سنڈیکیٹ اجلاس میں پہنچ جاتے تو کیا ہوتا؟

جسٹس امجد علی سہتو نے سوال کیا کہ درخواست گزاروں کا اس کیس سے کیا تعلق ہے، درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ درخواست وکلا کی جانب سے دائر کی گئی ہے، کراچی یونیورسٹی کو اختیار ہی نہیں ہے، صرف جوڈیشل کمیشن ہی کارروائی کرسکتا ہے، سینڈیکیٹ کے ایک ممبر کو پولیس 8 گھنٹے کے لیے اٹھا کر لے گئی تھی۔

جسٹس امجد علی سہتو نے وکیل کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ عدالت میں سیاسی باتیں نہ کریں، جسٹس امجد علی سہتو نے کہا کہ یونیورسٹی کو کسی کی ڈگری منسوخ کرنا ہو تو اسے طلبی کا نوٹس بھیج کر اس کا موقف سننا چاہیے۔

سندھ ہائیکورٹ نے جسٹس طارق جہانگیری کی ڈگری پر کراچی یونیورسٹی کی سینڈیکیٹ کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے یونیورسٹی کو اس کیس  سے متعلق مزید اقدامات سے بھی روک دیا ہے اور فریقین سے 3 ہفتوں میں تفصیلی جواب بھی طلب کرلیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp