اسٹیٹ بینک آف پاکستان نےمانٹیری پالیسی کااعلان کردیا۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے شرح سود میں ایک فیصد اضافہ کرتے ہوئے نئی شرح سود 21 فیصد مقررکردی۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ مارچ 2023 میں مہنگائی کی شرح مزید بڑھ کر 35.4 فیصد ہو گئی ہے، مہنگائی کی شرح کوبرقرار رکھنے کے لیے شرح سود میں ایک فیصد کا اضافہ کیا گیا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا مزید کہنا ہے کہ قیمتوں کے استحکام کا مقصد حاصل کرنے کے لیے مزید اقدامات کرنا ہوں گے، پاکستان کا مالی شعبہ زیادہ ترمستحکم ہے، زرِمبادلہ کے ذخائر اب بھی کم سطح پرہیں۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق حالیہ مہینوں کے دوران میں گاڑیوں اور پٹرولیم مصنوعات کی فروخت کے حجم میں نمایاں کمی آئی ہے۔ جولائی تا جنوری مالی سال 23 کے دوران میں بڑے پیمانے کی اشیا کی پیداوار میں 4.4 فیصد کمی آئی ہے۔ فروری کے دوران مسلسل نویں مہینے بجلی کی پیداوارمیں کمی آئی۔
مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ فروری 2023ء میں جاری کھاتے میں صرف 74 ملین ڈالر کا خسارہ دیکھا گیا۔ جولائی تا فروری مالی سال 2023 میں مجموعی خسارہ اب 3.9 ارب ڈالرتک پہنچ چکا ہے جو گزشتہ برس کے اسی عرصہ کی نسبت تقریباً 68 فیصد کم ہے۔