آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ جب تک ہم متحد رہیں گے دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو نقصان نہیں پہنچا سکتی۔ دنیا جانتی ہے پاکستانی قوم اور مسلح افواج کا عزم ناقابل تسخیر ہے۔ وطن عزیز کی حرمت اور دفاع ہمارے لیے مقدم ہے۔
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے یوم دفاع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ارض پاک کے خلاف کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے مسلح افواج پرُ عزم اور مستعد ہیں۔
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹل دہشتگردی اور ففتھ جنریشن وار نئے چیلنجز کے طور پر سامنے آ رہے ہیں۔ ہم اپنے تمام پڑوسیوں کے ساتھ خوشگوار تعلقات چاہتے ہیں، ہمارے پرامن اور محفوظ پاکستان کے عزم کو کوئی کمزور نہیں کر سکتا۔
مزید پڑھیں:6 ستمبر یوم دفاع پاکستان پر عام تعطیل؟ حکومت نے بالآخر اعلان کردیا
انہوں نے کہا کہ پاک فوج کا نصب العین ایمان، تقویٰ اور جہاد فی سبیل اللہ نہ صرف ہمارا طرہ امتیاز ہے بلکہ دشمنوں کے عزائم سے نمٹنے کے لئے ہمارا سب سے بڑا ہتھیار بھی ہے۔ ملک دشمن عناصر اور غیر ملکی اداروں کے اشتراک نے ڈیجیٹل دہشتگردی کو مزید پیچیدہ اور خطرناک بنا دیا ہے۔
جنرل سید عاصم منیر نے مزید کہا کہ ملی یکجہتی کے ساتھ پرعزم رہتے ہوئے ہم ڈیجیٹل دہشتگردی کے خطرے کا بھی بخوبی مقابلہ کر رہے ہیں۔ وطن عزیز کی سلامتی و ترقی اور خوشحالی کے عزم کے ساتھ اس عہد کی تجدید کریں کہ ہم متحد رہیں گے۔ اختلافات کو بھلاکر مثالی یکجہتی اور ہم آہنگی کا مظاہرہ کریں گے۔
مزید پڑھیں:سوشل میڈیا صارفین کا یوم دفاع کے موقع پر 1965 کے ہیروز کو خراج عقیدت
آرمی چیف نے کہا کہ پاک فوج دفاع وطن کے لیے پرعزم اور پیشہ وارانہ صلاحیتوں سے لیس ہے۔ ہمارا ہر افسر اور سپاہی جذبہ ستمبر کو دل میں بسائے ہوئے پاکستان کی سلامتی اور تحفظ کا فرض نبھا رہا ہے۔
دہشتگردی کے عفریت کو جس بہادری اور جوانمردی سے ہماری افواج نے قابو کیا ہے، وہ کامیابی کسی اور ملک کی فوج کو نہیں مل سکی۔
1965 کی جنگ کی فاتحانہ وراثت قوم کے ناقابل تسخیر عزم اور غیر متزلزل جذبے کا مظہر ہے، افواج پاکستان
59ویں یوم دفاع و شہدا کے موقع پر چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، مسلح افواج کے سربراہان اور افواج پاکستان 1965 کی جنگ کی فاتحانہ وراثت کو فخریہ انداز میں یاد کرتے ہیں جو قوم کے ناقابل تسخیر عزم اور غیر متزلزل جذبے کا مظہر ہے۔
آئی ایس پی آر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ دن ہمارے بہادر فوجیوں کی بہادری، قربانی اور بہادری کو خراج عقیدت کے طور پر کام کرتا ہے، جنہوں نے زبردست مشکلات کے خلاف بہادری سے مادر وطن کا دفاع کیا۔
59 سال قبل پاکستان کی مسلح افواج نے دشمن کے مذموم عزائم کو فیصلہ کن طور پر ناکام بناتے ہوئے ایک تاریخی فتح حاصل کی جو تاریخ میں ہمیشہ کے لئے لکھی جائے گی۔ 1965 کی جنگ امید کی کرن تھی جس نے مشکل حالات کا مقابلہ کرتے ہوئے قوم کی لچک اور عزم کی مثال پیش کی۔
ہم پاکستان کے ان شہدا کو دلی خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جنہوں نے 1947 سے پاکستان کے دفاع میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا اور خاص طور پر ان لوگوں کو جنہوں نے دہشتگردی کے خلاف جنگ اور جنگ میں لازوال قربانیاں دی ہیں، ان کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔
ہم بہادری سے لڑنے والے سابق فوجیوں کو بھی سلام پیش کرتے ہیں، ان کی بہادری اور بے غرضی کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ پاکستان کی مسلح افواج تمام خطرات اور چیلنجز کے خلاف ملک کے دفاع کے لیے اپنے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتی ہیں۔
مزید پڑھیں:یوم تکبیر ملک کے دفاع کو مضبوط تر بنانے کے لیے متحد ہونے کی یاد دلاتا ہے، شہباز شریف
ہم قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر ستمبر 1965 کے جذبے کو برقرار رکھتے ہوئے غیر متزلزل لگن اور غیر متزلزل جذبے کے ساتھ اپنے وطن کا دفاع کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ہم اپنے تمام شہدا اور بزرگوں کے اہل خانہ کو بھی خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے اپنے پیاروں کی قربانیوں کا خمیازہ ہمت اور ثابت قدمی کے ساتھ برداشت کیا ہے۔
آئیے ہم اس یوم دفاع اور شہدا کے موقع پر اپنے شہدا اور ہیروز کی یادوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے اکٹھے ہوں۔ دعا ہے کہ ان کی قربانیاں ہمیں ایک مضبوط، زیادہ خوشحال اور زیادہ پرامن پاکستان کے لیے جدوجہد کرنے کی ترغیب دیتی رہیں۔