چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق نیب ترامیم بحال ہونے سے عمران خان کے خلاف توشہ خانہ 2 اور القادر ٹرسٹ کیس نیب کے دائرہ اختیار سے باہر ہوگئے ہیں۔
نیب ترامیم کیس کے فیصلے کے بعد توشہ خانہ ٹو کیس نیب کے دائرہ اختیار سے باہر ہو گیا، وہ کیس نہیں چل سکتا، القادر ٹرسٹ بھی اب میرٹ پر ختم ہونا چاہئے، بیرسٹر گوہر pic.twitter.com/DnwWNz31Is
— Khurram Iqbal (@khurram143) September 6, 2024
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ جب سپریم کورٹ نے عمران خان سے پوچھا کہ نیب ترامیم بحال ہونے سے آپ کو تو فائدہ ہے، انہوں نے کہا میرا نقصان ہوتا ہے تو ہونے دیں ملک کا فائدہ ہونا چاہیے۔
مزید پڑھیں: نیب ترامیم بحال، سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کی اپیل منظور کرلی
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آج کے فیصلے سے 2 چیزیں سامنے آئی ہیں، توشہ خانہ 2 کیس عملاً آج ختم ہوگیا ہے، القادر ٹرسٹ کیس کو بھی ختم ہی سمجھیں۔ کیونکہ نئے قانون میں لکھا ہے کہ کابینہ کے فیصلے کو استثنیٰ حاصل ہے، نیب اس فیصلے میں عمل دخل نہیں کرسکتی۔
انہوں نے کہا کہ پراسیکیویشن نے خود تسلیم کیا کہ عمران خان نے اس کیس میں ذاتی مفاد حاصل نہیں کیا، سپریم کورٹ فیصلے کے مطابق اب دونوں کیسز ختم ہیں۔ القادرٹرسٹ کیس میرٹ پر ختم ہونا چاہیے اور توشہ خانہ 2 تو چل ہی نہیں سکتا۔
’بشریٰ بی بی کا نام تو توشہ خانہ فہرست میں تھا ہی نہیں۔ صرف عمران خان کو دباؤ میں ڈالنے کے لیے ان کا نام شامل کیا گیا‘۔
چئیرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں اب قانون بالکل واضح ہوگیا ہے، کابینہ کے فیصلے کا کیس نیب میں نہیں چل سکتا۔
یہ بھی پڑھیں: نیب ترامیم بحال: سپریم کورٹ نے تحریری فیصلے میں کیا لکھا؟
جلسے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 8ستمبر کو بہت بڑا جلسہ ہوگا، یہ ایک پر امن جلسہ ہوگا جو لاقانونیت اور مینڈیٹ چوروں کے خلاف ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ جلسہ عمران خان کی آزادی اور عوام کے بنیادی حقوق کے لیے ہوگا، جلسہ کرنا ہمارا بنیادی حق ہے اور ہم 8ستمبر کو ہر صورت جلسہ کریں گے۔