پاک فوج جنرل فیض حمید کے خلاف کارروائی کا قانونی اختیار رکھتی ہے، بیرسٹر سیف

جمعہ 6 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات اور پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی ) کے سینیئر رہنما بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اگر جنرل فیض حمید یا کسی اور جنرل سے رابطہ رہا ہے تو تب وہ وزیر اعظم تھے، جنرل فیض حمید پاک فوج کا اندرونی معاملہ ہے، فوج ان کے خلاف کارروائی کا قانونی اختیار رکھتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پاک فوج کو ہمیشہ سپورٹ کیا، کسی ادارے سے کوئی لڑائی نہیں ہے، بیرسٹر سیف

نجی ٹی وی کے ساتھ انٹرویو کے دوران ایک سوال کے جواب میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ اگرچہ بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے ساتھ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید یا کسی اور جنرل کے ساتھ کوئی رابطہ ہوا ہے تو وہ اس وقت وزیر اعظم کے عہدے پر فائز تھے۔

مزید پڑھیں:بیرسٹر سیف نے علیمہ خان کو ملنے والی چڑیا کی خبر مسترد کری

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کا تو تمام اداروں کے ساتھ رابطہ ہوتا ہے، اس کا یہ مطلب ہر گز نہیں لیا جانا چاہیے کہ بانی پی ٹی آئی نے جنرل ریٹائرڈ فیض حمید سے کوئی غیر قانونی حرکت کروائی ہو۔ جنرل فیض حمید سے متعلق تمام ایشوز پاک فوج کا اندرونی معاملہ ہے اور اس حوالے سے ان سے پوچھ گیچھ یا تفتیش کرنے کا قانونی اختیار بھی فوج کے پاس ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اختر مینگل کا ضمیر زندہ ہے، لیکن استعفیٰ تو لاہور میں ماسک پہنے فرد کو دینا چاہیے، بیرسٹر سیف

ایک اور سوال کے جواب میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ حکومت بانی پی ٹی آئی پر ملٹری کورٹ میں ٹرائل کروانا چاہتی ہے، یہ معاملہ عدالتوں کے نوٹس میں بھی لایا جانا چاہیے۔ بیرسٹر سیف کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت نے الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کر پی ٹی آئی کی نشستوں پر قبضہ کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp