اسلام آباد میں منکی پاکس کے مزید 2 مشتبہ کیسز سامنے آگئے

اتوار 8 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلام آباد میں منکی پاکس کے مزید 2 مشتبہ کیسز سامنے آئے ہیں، بیرون ملک سے آنے والے مریضوں کو اسلام آباد ایئرپورٹ پر مشتبہ علامات ظاہر ہونے کے بعد پمز اسپتال لایا گیا ہے۔

پمز حکام کے مطابق مریضوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کر دیا گیا، اور ان کے نمونے ٹیسٹ کے لیے قومی ادارہ صحت کو بھیج دیے گئے ہیں۔ یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب پاکستان میں پہلے ہی مونکی پاکس کے 4تصدیق شدہ کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

محکمہ صحت کے مطابق ٹیکنیکل ورکنگ گروپ اور این سی او سی کی ہدایات کے بعد بارڈر ہیلتھ سروسز نے ایئرپورٹس پر سرویلنس بڑھا دی ہے، بخار اور دیگر علامات کے باعث دونوں مشتبہ مریضوں کو پمز اسپتال اسلام آباد ریفر کر دیا گیا۔

مزید پڑھیں: خطرناک وائرس منکی پاکس سے کیسے بچا سکتا ہے؟

واضح رہے کہ خیبرپختونخوا میں رواں سال منکی پاکس وائرس کے مریضوں کی تعداد 4 ہوگئی ہے۔ رواں مہینے کے آغاز میں پشاور ائیرپورٹ پر اسکریننگ کے دوران منکی پاکس کے مزید 5 مشتبہ کیس رپورٹ ہوئے تھے جنہیں پولیس سروسز  اسپتال میں قرنطینہ کردیا گیا تھا۔

تازہ ترین تصدیق شدہ کیس 29 اگست 2024 کو پشاور میں ہی رپورٹ کیا گیا تھا، جس میں خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والا 47 سالہ شہری شامل تھا۔ مریض کو خلیجی ممالک سے واپسی پر علامات ظاہر ہونے کے بعد بارڈر ہیلتھ سروسز کے عملے نے الگ تھلگ کردیا تھا۔

منکی پاکس کیا ہے اور انسانی صحت کو کیسے متاثر کرتا ہے؟

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق منکی پاکس ایک ایسی بیماری ہے جو  ایک خاص وائرس کی وجہ سے لاحق ہوتی ہے۔

یہ ایک وائرل زونوٹک انفیکشن ہے یعنی یہ بیماری جانوروں سے انسانوں میں پھیل سکتی ہے اور متعدی ہے یعنی ایک فرد سے باقی افراد میں بھی پھیل سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: منکی پاکس پاکستان میں آگیا، حکومت بھی حرکت میں آ گئی

منکی پاکس وائرس چوہوں اور دیگر جنگلی جانوروں میں بھی پیدا ہوتا ہے اور پھر ان سے انسانوں میں منتقل ہوتا ہے۔

سنہ 2022 میں پھیلنے والے منکی پاکس کی جن عام علامات کی نشان دہی کی گئی تھی ان میں بخار، سردرد، پٹھوں میں درد، کمر میں درد اور لمفا ڈینو پیتھی یا بڑھا ہوا لمف نوڈس شامل ہیں۔

محفوظ کیسے رہا جا سکتا ہے؟

صفائی، سماجی دوری اور متاثرہ افراد سے رابطے سے پرہیز سمیت دیگر احتیاطی تدابیر منکی پاکس کے پھیلاؤ کو کم کرنے میں مددگار ہو سکتی ہیں۔

صفائی: ہاتھوں کو بار بار دھوئیں اور سینی ٹائزر کا استعمال کریں۔

یہ بھی پڑھیں: منکی پاکس کے حوالے سے ملکی ایئر پورٹس پر کڑی نگرانی جاری ہے

متاثرہ مواد یا جانوروں کے ساتھ براہ راست رابطے سے بچیں اور ان علاقوں کی صفائی یقینی بنائیں جہاں بیمار افراد موجود ہوں۔

علاج: علامات ظاہر ہونے پر فوری طور پر ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔

ویکسینیشن: دستیابی کی صورت میں ویکسینیشن کروانا بھی بہتر ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp