سابق وزیر اعظم عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس اور بریت کی در خواست پر سماعت راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قائم احتساب عدالت اسلام آباد کے جج ناصر جاوید رانا نے سماعت کی۔
اڈیالہ جیل میں قید عمران خان اور بشریٰ بی بی کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا تاہم ان کے وکلا عثمان گل اور ظہیر عباس چوہدری لاہور ہائیکورٹ میں مصروفیات کے باعث پیش نہ ہوسکے اور ریفرنس کے آخری گواہ میاں عمر ندیم پر جرح بھی نہ ہو سکی۔
یہ بھی پڑھیں: نیب ترامیم بحال: عمران خان کی 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بریت کی درخواست دائر
وکلا پی ٹی آئی کی عدم دستیابی کے باعث عمران خان کی اس ریفرنس میں بریت کی درخواست پر بھی دلائل نہ دیے جاسکے، معاون وکیل فیصل چوہدری نے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کرتے ہوئے بتایا کہ وکلا لاہور ہائیکورٹ میں مصروفیات کے باعث پیش نہیں ہوسکتے لہذا سماعت ملتوی کی جائے۔
نیب پروسیکیوٹر نے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ وکلا صفائی تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں، ریفرنس کے آخری گواہ پر جرح کے لیے وکلا صفائی کو 16 مواقع دیے جا چکے ہیں۔
مزید پڑھیں: 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں بشریٰ بی بی کی بریت کا فیصلہ ریفرنس کے حتمی ہونے تک محفوظ
نیب پروسیکوٹر کا موقف تھا کہ وکلا صفائی کی جانب سے 12وکالت نامے اس ریفرنس میں جمع کروائے گئے ہیں، بیرسٹر علی ظفر اور فیصل چوہدری موجود ہیں یہ آخری گواہ پر جرح کرلیں، جس پر فیصل چوہدری بولے؛ عدالت ایک موقع دے آئندہ سماعت پر اگر مرکزی وکلا پیش نہیں ہوئے تو جرح کر لیں گے۔
احتساب عدالت اسلام آباد نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس پر سماعت 12 ستمبر تک ملتوی کر دی۔